گنڈاپور کی گرفتاری کی تردید: وزیر داخلہ کی وضاحت

125

اسلام آباد: وزیر داخلہ محسن نقوی نے وضاحت کی ہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو کسی بھی ادارے نے گرفتار نہیں کیا، اور ان کی کے پی ہاؤس سے بھاگنے کی ویڈیو بھی موجود ہے۔

ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران شہید ہونے والے پولیس اہلکار کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے، وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک پولیس اہلکار کی حالت تشویشناک تھی، جو آج شہید ہو گیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس واقعے میں ملوث کسی بھی فرد کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

گنڈاپور کی گرفتاری کے حوالے سے سوال پر محسن نقوی نے کہا کہ “علی امین ہماری حراست میں نہیں ہیں، اور نہ ہی کسی دوسرے ادارے کی تحویل میں۔” انہوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور کے پی ہاؤس میں موجود نہیں تھے بلکہ وہ وہاں سے فرار ہوگئے تھے۔ وزیر داخلہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ علی امین کے پی ہاؤس سے بھاگنے کی فوٹیج موجود ہے۔

گورنر خیبر پختونخوا کا بیان

اس موقع پر، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ “کل ایک جتھا آیا تھا جو کہ پرامن ہونے کا دعویٰ کر رہا تھا، لیکن اگر ان کے بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں تو وہ کون سے اسپتال میں ہیں؟”

گورنر نے پی ٹی آئی کو ملک دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب چینی صدر پاکستان کا دورہ کر رہے تھے تو پی ٹی آئی نے اس دورے کو سبوتاژ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ملک دشمن ایجنڈے پر کام کر رہی ہے تاکہ سی ایس او کے اجلاس کو ناکام بنایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ علی امین نے خودساختہ روپوشی اختیار کر رکھی ہے اور “وہ وکٹ کے دونوں اطراف کھیل رہے ہیں۔”

گورنر کنڈی نے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا میں صرف ایک ہی چیز ہو رہی ہے، اور وہ ہے کرپشن۔ انہوں نے دہشت گردوں کی آمد کے بارے میں بھی تشویش ظاہر کی۔