بلدیہ عظمیٰ کی نااہلی، چکن گونیا کی وبا میں تشویشناک حد تک اضافہ

148

کراچی( رپورٹ: محمد انور ) کراچی میں چکن گونیا کی وباء میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے، جس کی وجہ سے شہریوں میں اس جان لیوا بیماری کا خوف بڑھتا جا رہا ہے جبکہ اسپتالوں میں اس مرض کے علاج کی ادویات خصوصا اس مر ض کی تشخیص کے ٹیسٹ کی سہولیات کا فقدان بھی پیدا ہونے لگا ہے۔ جس کی وجہ مخصوص انجکشن کی کمی ہونا ہے۔ ان تاثرات کا اظہار ڈاو یونیورسٹی آف سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سعید قریشی نے جمعہ کو ” جسارت ” سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ چکن گونیا کے مرض کی شدت میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ بلدیاتی اداروں کی جانب صفائی ستھرائی سمیت اپنی ذمہ داریوں کو تسلسل کے ساتھ ادا نہیں کرنا ہے ۔ پروفیسر ڈاکٹر سعید کا کہنا تھا کہ اس مرض کے مکمل خاتمے کے لیے مچھروں کی افزائش کے لاوا ( مچھروں کے انڈوں) کو ختم کرنا ناگزیر ہوتا ہے اور یہ کام بلدیہ عظمی سمیت تمام بلدیاتی اداروں کا ہے۔ وائس چانسلر ڈاو یونیورسٹی نے بتایا کہ بدقسمتی سے ابھی تک چکن گونیا اور ملیریا جیسے جان لیوا مرض کے خاتمے کے لیے مچھروں کے لاوا کو ختم نہیں کیا جارہا ہے حالانکہ اس بیماری کی صورت میں بیشتر ڈاکٹرز بخار اور درد کے خاتمے کیلئے ادویات دیا اور انجکشن لگادیا کرتے ہیں۔ شہری امور کے ماہرین کہنا ہے کہ چکن گونیا سمیت تمام وبائی امراض کے خاتمے کہ لیے ایسی بیماریوں کا سبب بننے والے مچھروں اور دیگر کیڑوں کے خاتمے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدام کیا جانا ضروری ہیں۔