برازیل میں ایکس کی بحالی کے لیے جرمانے کی ادائیگی کی کوشش

302

سابقہ ٹوئٹر، موجودہ سوشل میڈیا سائٹ ایکس نے برازیل میں اپنی خدمات بحال کرنے کے لیے حکومت کو واجب الادا جرمانے کی ادائیگی کی کوشش کی، تاہم برازیل کی سپریم کورٹ نے معطلی ختم کرنے سے انکار کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت نے کہا کہ جرمانے کی رقم غلط اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کے جج الیگزینڈر ڈی موریس نے وضاحت کی کہ 28.6 ملین رئیلز (5.24 ملین ڈالر) کی رقم متعلقہ مقدمے کے اکاؤنٹ میں جمع نہیں کی گئی۔

یہ واقعہ ایلون مسک اور برازیلی حکومت کے درمیان جاری تنازعے کی تازہ ترین صورتحال ہے۔  ایکس نے دن کے اوائل میں درخواست دائر کی تھی کہ اس نے جرمانہ ادا کر دیا ہے، اس لیے برازیل میں اس کی خدمات بحال کی جائیں۔

یاد رہے کہ سائٹ کو اگست میں معطل کیا گیا تھا، جب اس نے مواد کی نگرانی اور ملک میں قانونی نمائندگی کے متعلق عدالتی احکامات کی تعمیل نہیں کی تھی۔ اس کیس نے آزادی اظہار اور آن لائن جھوٹے دعوؤں کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات پر بحث چھیڑ دی ۔

ایکس کی حالیہ ادائیگی اس بات کا عندیہ دیتی ہے کہ وہ برازیل میں آپریٹ کرنے کے لیے درکار شرائط کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہو رہی ہے۔ اسٹیٹسٹا کے مطابق، اپریل تک برازیل میں ایکس کے 21 ملین سے زائد صارفین موجود تھے۔ کمپنی کو اس سال کے آغاز میں عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر 5 ملین ڈالر سے زیادہ کا جرمانہ کیا گیا تھا۔

برازیل کی سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا کمپنی سے کہا تھا کہ وہ غلط معلومات اور دائیں بازو کے افراد سے منسلک اکاؤنٹس کو محدود کرے، جن پر الزام تھا کہ وہ برازیلی انتخابات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ایکس ملک میں قانونی نمائندہ مقرر کرنے میں ناکام رہی، جو بیرون ملک قائم کمپنیوں کے لیے ایک لازمی شرط ہے۔

ابتدائی طور پر، ایلون مسک اور ایکس نے اس معطلی کی مخالفت کرتے ہوئے اسے سنسرشپ قرار دیا اور جج ڈی موریس پر غیر قانونی احکامات دینے کا الزام لگایا۔ مسک نے، جو دائیں بازو کی سیاست کے حامی سمجھے جاتے ہیں، جج کو “ظالم آمر جو جج بننے کا ڈھونگ کر رہا ہے کہا ہے جس نے نیا محاز کھول دیا تھا ۔

الیوں مسک پہلے بھی برازیل کی سیاست میں رائے دے چکے ہیں اور سابق دائیں بازو کے صدر جائر بولسونارو کی حمایت کا اظہار کر چکے ہیں، جن کا بھی جج ڈی موریس کے ساتھ جھوٹے انتخابی دعوؤں پر تنازع رہا ہے۔

اگرچہ الیون مسک خود کو آزادی اظہار کا علمبردار ظاہر کرتے ہیں، ایکس نے الیوں مسک کی ملکیت کے دوران مختلف حکومتوں کی جانب سے مواد ہٹانے کی درخواستوں پر زیادہ لچک دکھائی ہے۔

رپورٹس کے مطابق، ایکس نے مسک کی ملکیت کے ابتدائی چھ مہینوں میں ترکی اور بھارت جیسے ممالک کی تقریباً 99 فیصد درخواستوں پر عمل کیا، جس سے خدشات پیدا ہوئے کہ حکومتیں اپنے ناقدین کو خاموش کر رہی ہیں۔

حالیہ ہفتوں میں، ایکس نے برازیلی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے معطلی ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔ ستمبر میں، سائٹ نے غلط معلومات سے منسلک کئی اکاؤنٹس تک رسائی محدود کر دی اور ملک میں قانونی نمائندہ مقرر کرنے کے اقدامات کیے، اور اس کے بدلے میں صارفین کی رسائی بحال کرنے کی درخواست کی۔