شمالی کوریا نے امریکا کو جوہری حملے کی دھمکی دے دی

91

پیانگ یانگ (انٹرنیشنل ڈیسک) شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اْن نے کہا ہے کہ اگر جنوبی کوریا اور اس کے اتحادی امریکا نے حملہ کیا تو وہ بھی جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے دریغ نہیں کریں گے۔ خبررساں اداروں کے مطابق رواں ہفتے سیئول نے ایک فوجی پریڈ میں بنکر کو تباہ کرنے والے میزائل کی نمائش کی تھی ،جس پر شمالی کوریا کی جانب سے سخت ردعمل دیا گیا ہے۔ شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کی جانب سے تصاویر جاری کی گئی ہیں، جس میں کم جونگ اْن کو جیکٹ میں ملبوس خصوصی آپریشنز فورسز کے تربیتی پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ خطاب میں انہوں نے یون سک یول کو ان کے حکومت خاتمے اور امریکا کے ساتھ یکجہتی سے متعلق تبصروں پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سیئول کے پاس اپنے جوہری ہتھیار موجود نہیں ہیں، وہ امریکا کے جوہری ہتھیاروں کے چھتری تلے ہے، واشنگٹن نے 1953 ء میں بغیر کسی امن معاہدے کے کورین جنگ کے خاتمے کے بعد سے ہزاروں فوجی اس ملک میں تعینات کر رکھے ہیں۔ کم جونگ اْن نے کہا کہ یہ سیئول اور واشنگٹن ہیں جو علاقائی سلامتی اور امن کو تباہ کر رہے ہیں ۔ یاد رہے کہ منگل کے روز جنوبی کوریا نے پیریڈ میں پہلی بار اپنا سب سے بڑا بیلسٹک میزائل ہونمو-5 دکھایا، جو زیر زمین بنکروں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جنوبی کوریا کی مسلح افواج کے دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یون سک یول نے کہا کہ اگر شمالی کوریا نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی کوششوں کی تو ہماری فوج امریکا اور کوریا کے اتحاد کی جانب سے بھرپور اور زبردست ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دن شمالی کوریا کی حکومت کے خاتمے کا دن ہو گا۔ جنوبی کوریا کو توقع ہے کہ شمالی کوریا آیندہ ہفتے پارلیمانی اجلاس میں 1991 ء میں دستخط کیے گئے تاریخی بین الکوریائی معاہدے کو منسوخ کر دے گا۔ رواں سال کم جونگ اْن نے آئین سے اتحاد سے متعلق شقوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا ۔