برطانیہ 200برس بعد چاگس جزائر سے دستبردار

92

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانیہ کا کہنا ہے کہ وہ دوطرفہ معاہدے کے تحت چاگس جزائر کا انتظام ماریشس کے حوالے کر دے گا۔ معاہدے کے تحت وہاں موجود اہم فوجی اڈا قائم رہے گا۔ برطانوی حکومت نے بحر ہند میں جزائر چاگس کے حوالے سے ایک معاہدے کا اعلان کیا، جہاں برطانیہ نے 200سال سے زیادہ عرصے تک حکومت کی ہے۔ لندن حکومت کے مطابق معاہدے کے تحت وہاں قائم امریکی و برطانوی فوجی اڈے کو آپریشن جاری رکھنے کی اجازت ہو گی۔ یہ فوجی اڈا جزائر چاگس کے سب سے بڑے جزیرے ڈی ایگو گارشیا پر قائم ہے۔ 1966 ء میں برطانیہ کی جانب سے ڈی ایگو گارشیا کی لیز امریکا کو دی گئی جس کے بعد امریکا نے فوجی اڈا تعمیر کیا تھا۔ 2001 ء سے افغانستان پر فضائی حملوں، اور 2003 ء میں عراق جنگ میں شامل ہونے کے لیے اس اڈے سے جنگی جہاز اور بمبار طیارے بھجوائے گئے تھے۔ ماریشس برطانیہ سے مطالبہ کرتا رہا ہے کہ وہ ان جزائر کے انتظام سے دستبردار ہو جائے۔ جزائر سے بے دخل کیے جانے والے افراد اپنا مقدمہ عدالت میں لے گئے تھے۔ 2019 ء میں بین الاقوامی عدالت انصاف نے کہا تھا کہ برطانیہ کی جانب سے ان جزائر کا مسلسل انتظام غیر قانونی ہے۔ برطانیہ کی ذمے داری ہے کہ اس کنٹرول کو جلد از جلد ختم کیا جائے۔