ایران پر حملے کے لیے اسرائیل سے مشاورت جاری ہے، پینٹاگون

252

 

واشنگٹن /بیروت /غزہ /تل ابیب /صنعا /نیویارک /ماسکو /ہارمنڈس ورتھ /دوحا (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن /صباح نیوز /اے پی پی) امریکا کے دفاعی مرکز پینٹاگون کی ترجمان سبرینا سنگھ نے کہا ہے کہ ایران پر ممکنہ حملے کے حوالے سے اسرائیل کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔ تفصیل بتانے سے انکار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم یقینی طور پر اسرائیل سے بات کر رہے ہیں‘ اسرائیل کا ردعمل کیا ہو گا؟ اس پر اندازہ نہیں لگا رہے ہیں لیکن ہم ان کے ساتھ رابطہ جاری رکھیں گے۔دوسری جانب امریکی صدر نے اسرائیل کو آئل ریفائنریوں سمیت ایرانی شہری تنصیبات پر حملہ نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ایران پر ممکنہ جوابی حملے کے متعلق اسرائیل سے مشاورت جاری ہے، اسرائیل نے ہم سے مدد نہیں مانگی لیکن ہم نے صیہونی ریاست پر زور دیا ہے جنگ کو پھیلنے سے روکے۔مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والی 10 سالہ بچی کی وصیت نے سب کو رُلا دیا۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں بتایا کہ 10 سالہ راشا العریر اور اس کا بھائی11 سالہ احمد غزہ شہر میں اپنے گھر پر ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔ فلسطینی وزارت خارجہ کے مطابق ان بچوں کے اہل خانہ کو 10 سالہ راشا العریر کی وصیت ملی ہے ۔ ہاتھ سے لکھی اپنی وصیت میں راشا نے اپنے والدین سے کہا کہ اگر میں شہید ہوجاؤں تو میرے لیے روئیے گا نہیں کیونکہ آپ کو روتے ہوئے دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔راشا العریر نے لکھا کہ میں چاہتی ہوں میرے کپڑے ضرورت مندوں کو دیے جائیں، میری چیزیں، کتابیں، کاپیاں اور کھلونے میرے کزنز میں تقسیم کردیے جائیں‘ میرے بھائی احمد پر غصہ نہیں کیجیے گا، مجھے یقین ہے کہ آپ میری وصیت کا احترام کریں گے۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے 5سال بعدتہران میں رائفل تھامے جمعے کا خطبہ دیا جس میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ایرانی میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور لبنان میں حسن نصر اللہ کی اسرائیلی حملے میں شہادت پر دونوں رہنمائوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ایران کے سپریم لیڈر نے امریکا اور اسرائیل کو امت مسلمہ کا مشترکہ دشمن قرار دیا اور مسلم اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان اتحاد اور اتفاق کے ساتھ طاغوتی قوتوں کا مقابلہ کریں اور مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔آیت اللہ علی خامنہ ای نے افغانستان سے یمن، ایران سے غزہ اور لبنان تک مسلم دفاعی لائن بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان متحد ہو جائیں تو دشمنوں پر قابو پا سکتے ہیں‘ ایران کا اسرائیل پر حملہ جائز تھا اور ضرورت ہوئی تو مستقبل میں بھی کارروائی کریں گے‘ ہم اسرائیل کو جواب دینے میں تاخیر نہیں کریں گے اور نہ ہی جلدی کریں گے۔ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے دوحا میں ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ملاقات کی ہے، اس موقع پر ایرانی صدر نے سعودی عرب ایران تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ایرانی صدر نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں‘ اسرائیلی حکومت کے جرائم بے نقاب کرنے میں سعودی عرب کا کردار قابل تعریف ہے۔ سعودی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب ایران سے تعلقات کے فروغ کے لیے پرعزم ہے اور ایران سے اختلافات کا باب ہمیشہ کے لیے بند کرنا چاہتے ہیں۔ ایران نے کہا ہے کہ یکطرفہ ضبط کا مرحلہ ختم ہوگیا‘ کسی بھی اسرائیلی حملے کا غیر روایتی جواب ملے گا۔ ایران نے امریکا کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اس بار اسرائیلی انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنایا جائے گا۔ عرب میڈیا کے مطابق قطر کے ذریعے بھیجے گئے پیغام میں کہا گیا کہ یک طرفہ تحمل ایران کی قومی سلامتی کی ضرورت پوری نہیں کر رہا‘ ایران علاقائی جنگ نہیں چاہتا لیکن اس کے لیے اسرائیل کو باز رکھا جائے۔ سعودی عرب نے علاقائی تنازعات کو پرامن اور سفارتی ذرائع سے حل کرنے پر زوردیا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے خطے میں بحران کی آگ کے درمیان علاقائی تنازعات پر کہا کہ سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور فلسطین پرمشتمل 2 ریاستی حل کی حمایت پر زور دیتا ہے‘ ہم مسئلہ فلسطین کو پرامن اور سفارتی ذرائع سے حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی اسرائیلی حملوں کے باوجود لبنان کے دارالحکومت بیروت پہنچ گئے۔ لبنان کے سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ کے جہاز نے بیروت کے رفیق ہریری انٹرنیشنل ائرپورٹ پر لینڈ کیا، یہ ایران کے کسی بھی اعلیٰ سرکاری عہدیدار کا حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد لبنان کا پہلا دورہ ہے۔ تمام بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جنگی اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اسرائیلی فضائیہ کے ایف-16 لڑاکا طیاروں نے مغربی کنارے پر بموں کی بارش کردی جس میں معصوم بچے اور خاتون بھی شہید ہوگئیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے مغربی کنارے میں طولکرم پناہ گزین کیمپ میں واقع ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا۔ عمارت دیکھتے ہی دیکھتے ہی ملبے کا ڈھیر بن گئی۔ اسرائیلی فوج کے بے رحمانہ حملے میں دیگر عمارتوں اور انفرا اسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ درد سے کراہتے زخمیوں اور خوف سے بلکتے خون میں لت پت بچوں کو ایمبولینسوں کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا۔شہید ہونے والے 18 فلسطینیوں میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد بھی شامل ہیں‘ 10 سے زاید زخمی بھی ہوئے جن میں سے 3 کی حالت نازک ہے۔ادھر جنوبی لبنان کے سرحدی علاقوں میں حزب اللہ اور اسرائیل فوج کی جھڑپیں جاری ہیں، حزب اللہ کے ٹینک شکن میزائلوں، جدید راکٹوں، بموں کے حملوں سے متعدد اسرائیلی فوجیوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ حزب اللہ کے جنگجوؤں کی دفاعی حملوں کے بعد کئی مقامات پر لبنان کی جانب پیش قدمی کرنے کی خواہشمند اسرائیلی فوج پیچھے ہٹ گئی۔ دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے فوجی بیس پر راکٹ حملے اور لبنان میں فضائی حملے کیے گئے۔اسرائیلی فوج کی جانب سے حملوں میں حزب اللہ کے 15 جنگجوؤں کو مارنے کا دعویٰ کیا گیا، 2لبنانی فوجی اور 28 طبی کارکن بھی مارے گئے۔اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں حماس حکومت کے سربراہ روحی مشتاحہ کو شہید کرنے کا بھی دعویٰ کیا گیا تاہم حماس نے اسرائیلی دعویٰ کی تصدیق نہیں کی۔اب تک لبنان میں اسرائیلی حملوں سے جاں بحق افراد کی تعداد 2 ہزار تک پہنچ گئی جبکہ غزہ میں جاری بمباری سے 24 گھنٹے میں مزید 100 سے زاید فلسطینی شہید ہو چکے۔ حزب اللہ سے جھڑپوں میں 17 اسرائیلی فوجی مارے گئے جبکہ 20 گھنٹے کے دوران اسرائیل کے لبنان پر حملوں میں 37 شہری شہید ہوئے۔ لبنان کی وزارت پبلک ورکس اینڈ ٹرانسپورٹ کے ذرائع کے مطابق بیروت بین الاقوامی ہوائی اڈے کے آس پاس جمعے کی صبح اسرائیل نے حملہ کیا۔حزب اللہ کے مطابق کفر کلا قصبے میں واقع فاطمہ بارڈر کراسنگ کے قریب لبنانی علاقوں میں دراندازی کی کوشش کو پسپا کر دیا گیا۔ اسرائیلی آرمی پریس آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوبی لبنان میں زمینی کارروائی کے ابتدائی دنوں میں اس کی افواج کو نقصان اٹھانا جاری ہے۔ اسرائیل نے بیروت پر فضائی حملے میں حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی اللہ کی ہلاکت کا دعویٰ کردیا۔ گزشتہ رات اسرائیل کی جانب سے بیروت پر بڑا حملہ کیا گیا جس میں ہدف حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی اللہ تھے جبکہ حزب اللہ کی جانب سے تردید یا تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ اسرائیل نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے لیے ہتھیار تیار کرنیوالے رہنما محمد یوسف انیسی کو بھی شہید کردیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے سربراہ ہرزی حلوی نے کہا ہے کہ لبنان بھر میں حزب اللہ کے لیے کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے لبنان میں لڑنے والے کمانڈروں اور فوجیوں سے ملاقات کی، انہوں نے شمالی اسرائیل سے ایک وڈیو بیان میں کہا کہ ہم اسرائیلی ریاست کے تحفظ کے لیے تمام محاذوں پر لڑتے رہیں گے ۔ یمنی حوثیوں کے بعد عراق کے مزاحمتی گروپ نے اسرائیل پر حملہ کرتے ہوئے جنوبی اسرائیل پر ڈرون داغ دیے۔ القدس نیٹورک کے مطابق عراقی مزاحمتی گروپ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے جنوبی اسرائیلی علاقے پر پہلی مرتبہ جدید ڈرونز کے ذریعے حملہ کیا گیا۔ امریکا اور برطانیہ نے یمن کے مختلف حصوں میں بمباری کرتے ہوئے دارالحکومت صنعا اور حدیدہ کے ائرپورٹ سمیت مختلف شہروں کو نشانہ بنایا ہے۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ان حملوں میں ذمار شہر اور المسیرہ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ہم نے درجنوں طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے یمن میں حوثی بلاغیوں کے ٹھکانوں بشمول پاور اسٹیشنز اور بندرگاہ کو نشانہ بنایا۔ اقوام متحدہ نے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے اسرائیل میں داخلے پر پابندی کو سیاسی عمل قرار دیا ہے۔ اقوام متحدہ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ انتونیو گوتریس پر پابندی سیاسی ہے، ویانا کنونشن کے تحت ایک ملک دوسرے کے سفارتکار کو نا پسندیدہ شخصیت قرار دے سکتا ہے مگر عالمی تنظیم خصوصاً اقوام متحدہ کو عملے پر پابندیاں عاید نہیں کی جاسکتی ہیں۔ روس نے اسرائیل میں موجود اپنے شہریوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت کر دی ہے۔ رشیاٹو ڈے کے مطابق اسرائیل میں روس کے سفیر اناتولی وکٹروف نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر روسی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل چھوڑ دیں۔ برطانیہ کی فضائی کمپنی برٹش ائرویز نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھنے کے باعث اس نے رواں ماہ کے آخر تک لندن سے اسرائیل کے لیے پروازیں معطل کر دی ہیں۔ رائٹرز کے مطابق کمپنی نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ ہم نے26 اکتوبر تک اسرائیل کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کرنے کا انتظامی فیصلہ کیا ہے۔