مسلمانوں کو مصنوعی ذہانت کی مہارت پر تحقیق کرنی چاہیے، ڈاکٹر ذاکر نائیک

239
If he had lived in Pakistan

  کراچی: ممتاز مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا  ہے کہ مسلمان آج مصنوعی ذہانت کی مہارت پر تحقیق نہیں کررہے جبکہ یہ مستقبل میں بہترین ٹول ثابت ہوسکتا ہے، مسلمانوں کو مستقبل میں آگے بڑھنے کیلیے مصنوعی ذہانت کی مہارت پر تحقیق کرنی چاہیے۔

گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہاکہ   بدقسمتی سے سوشل میڈیا پر اچھائی کے مقابلے میں برائی زیادہ پھیل رہی ہے، سوشل میڈیا کو اسلامی دعوت کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے،

موجودہ دور میں سوشل میڈیا کو سب سے زیادہ دوام مل رہا ہے، دین کی پھیلاؤ کے لیے سوشل میڈیا کو استعمال کرنے کا علم جاننا ضروری ہے، اللہ اور رسول کے پیغام کا پھیلاؤ آخرت میں بھلائی کا سبب بنے گا۔

انہوں نے مزید  کہا کہ بد قسمتی ہے کہ اکثر مدارس یا اسلامی اداروں میں جدید میڈیا ٹیکنالوجی کے حوالے سے اگاہی فراہم نہیں کی جاتی، سوشل میڈیا کے مختلف روابط کو اسلامی تدوین اور فروغ کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے، اسلام کے فروغ کے لیے کام کرنے والے سوشل میڈیا کی راہ میں رکاوٹ پیدا کی جا رہی ہے کیونکہ بدقسمتی یہ ہے کہ جدید ٹیکنالوجی یہودیوں کے ہاتھ میں ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کا واحد مسلمان ملک ہے جس کے پاس ایٹمی طاقت ہے، اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈا اور غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں جبکہ انٹرٹیمنٹ انڈسٹری میں مسلمان بہت آگے اور بالی ووڈ میں چھائے ہوئے ہیں مگر اسلام کے معاملہ میں مسلمان میڈیا پر کمزور ہیں۔