ایکسپورٹ سیکٹر کیلئے بہترین آثار نمایاں ہونے لگے

116

کراچی ( کامرس رپورٹر )پاکستان کے ایکسپورٹ سیکٹر کیلئے بہترین آثار نمایاں ہونے لگے ہیں، پاکستان سے متحدہ عرب امارت اور افریقی ممالک میں گھی ایکسپورٹ کرنے کے لئے مقامی کمپنیوں نے تیاریاں شروع کردی ہیں جبکہ پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسویسی ایشن کے چیئرمین شیخ عمر ریحان نے جمعرات کو میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ جلد ایک وفد کی شکل میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کریں گے۔ شیخ عمر ریحان نے بتایا کہ اس وقت پاکستان سے صرف افغانستان کو بذریعہ سڑک گھی ایکسپورٹ کیا جارہا ہے اورسمندر کے راستے پابندی کی وجہ سے گھی ایکسپورٹ نہیں کیا جاسکتا تاہم اس پابندی کے خاتمے کے لیے ہم عنقریب وفاقی وزیر خزانہ سے ملاقات کررہے ہیں اور ہم انہیں بتائیں گے کہ ملک میں موجود گھی کمپنیاں بڑے پیمانے پر زرمبادلہ کما سکتی ہیں،گھی کمپنیوں کو اس وقت سب سے بڑا مسئلہ سیلز ٹیکس میں 8-بی پر ہے، جس کی وجہ سے کمپنیوں کا 100 ارب روپے سے زائد رقم حکومت کے پاس پھنسی ہوئی ہے۔عمر ریحان نے کہا کہ ملک میں اس وقت 148 گھی کمپنیاں کام کر رہی ہیں، ملکی ضرورت کے لیے 100 ملیں بھی کافی ہیں۔انکا کہنا تھا کہ وزارت صنعت شوگر انڈسٹری کی طرح ملک میں نئے گھی کارخانوں کی تعمیر کے لیے رولز اینڈ ریگولیشن بنائے،پاکستان میں گھی کی ڈیمانڈ 45 لاکھ ٹن ہے ۔