کراچی ( پ ر ) سابق صدر شباب ملی کراچی ، مرکزی صدر سماجی تنظیم انسان سید صلاح الدین اختر نے کہا ہے کہ پورے شہر میں تھانوں کا نظام درہم برہم ہے۔ ایس ایچ اوزسائلین کی ایف آئی آر نہیں کاٹتے۔ تھانوں سے انصاف ملتا مشکل ہوگیا ہے۔ عام آدمی انصاف کے لیے دھکے کھانے پر مجبور ہے۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہی۔ سید صلاح الدین اختر نے کہا کہ تھانوں میں مسائل لے کر جانے والوں کومسائل حل کرنے کے بجائے کبھی انہیں حدود کے چکر میں الجھادیا جاتا ہے ،کبھی انہیں ایف آئی آر کے لیے چکر لگوائے جاتے ہیں۔پولیس کا فرض ہے کہ وہ لوگوں کی قانونی مدد کرے مگر صورت حال مختلف ہے۔ سید صلا ح الدین اختر نے کہا کہ ایک عام اور غریب آدمی کو تنگ کیا جاتا ہے ،چند بد عنوان افسران کی وجہ سے پولیس کا ادارہ بدنام ہورہا ہے ،چوری اور ڈکیتی کی واردائیں عروج پر ہیں۔ رشوت خوری عام ہے۔ ریڑھی لگانے والا عام آدمی بھی محفوظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھانوں کی حالت زار افسوسناک ہے۔ بدعنوان اور کام چور ایس ایچ اوز کے خلاف کاررروائی کی جائے۔ تھانوں میں ایماندار اور دیانتدار ایس ایچ اوز کو تعینات کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او ناظم آباد اور ایس ایچ اوفیروزآباد حقیقی وقوعہ کی بھی ایف آئی آر درج نہیں کررہے ،20 روز گزرنے کے باوجود ٹال مٹول سے کام لیا جا رہا ہے۔ انہوں آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ صورتحال کا نوٹس لیا جائے بد عنوان ایس ایچ اوز کو ہٹا کر اور ایماندار اور دیانتدار پولیس افسران تعینات کیے جائیں ۔ صورتحال برقرار رہی تو تھانوں کے باہر مظاہرے کیے جائیں گے۔