کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی کے علاقے ہاکس بے میں ڈی ایچ اے کو 6 ہزار ایکڑ زمین دینے کے خلاف درخواست کی ،سماعت عدالت نے گوٹھوں اور مکینوں کا مکمل بریک اپ طلب کرلیا۔سندھ ہائیکورت میں کراچی کے علاقے ہاکس بے میں ڈی ایچ اے کو 6 ہزار ایکڑ زمین دینے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جہاں چیف سیکرٹری سندھ، محکمہ بورڈ ریونیو سندھ کی جانب سے جواب جمع نہ کرنے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا ،عدالت نے گوٹھ آباد اسکیم، بورڈ آف ریونیو سندھ کو علاقے کا مکمل سروے کرنے کا حکم دیتے ہوئے گوٹھوں اور مکینوں کا مکمل بریک اپ طلب کرلیا،عدالت کاکہناتھا کہ رپورٹ کے مطابق علاقے میں 58 گوٹھ آباد ہیں، سندھ حکومت، محکمہ بورڈ آف ریونیو اور دیگر بتائیں کہ زمین کی ڈی ایچ اے کو الاٹ کردی ہے یا نہیں، سندھ حکومت زمین کی الاٹمنٹ کا ارادہ رکھتی ہے یا نہیں تفصیلات بتائی جائیں، ہزاروں مکینوں کو بے دخل کرکے شہیدوں کو زمین الاٹ کرنا چاہتے ہیں؟ ایک سے لے کر 9 ڈی ایچ اے پہلے موجود ہیں، دسواں بھی بنالیں تو بھی وہ مطمئن نہیں ہوں گے، قانون کے مطابق کو ڈیپارٹمنٹ ہاوسنگ اسکیم بنا ہی نہیں سکتا، عدالت نے علاقہ مکینوں کو بے دخل کرنے اور ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے حکم امتناع میں توسیع کردی،عدالت نے علاقہ مکینوں کو گھروں سے بیدخل کرنے سے بھی روک دیا تھا ،عدالت نے علاقہ مکینوں کو حراساں کرنے سے بھی روک رکھا ہے درخواست گزار کے وکیل کاکہناتھا کہ اس پر لوگ برطانیہ کے دور حکومت سے آباد ہیں ،لوگوں بے دخل کر کے زمین ڈی ایچ اے کو الاٹ کی جارہی ہے ، ڈی ایچ اے حکام قدیمی رہائیشیوں کو بے دخل کرکے چھ ہزار ایکڑ زمین پر قبضہ کر رہے ہیں ، پولیس نے علاقہ مکینوں کا جینا اجیرن بنا دیا ہے ،سندھ حکومت ہاکس بے میں چھ ہزار ایکڑ زمین ڈی ایچ او کو الاٹ کررہی ہے ،سندھ حکومت کو زمین کی الاٹمنٹ سے روکا جائے ،درخواست علاقہ مکینوں اور سندھ یونائیٹڈ پارٹی کی جانب سے دائر کی گئی ہے،عدالت نے کیس کی سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔