ڈیموکریٹک اور رییپبلکن نائب صدرارتی امیدواروں کا مباحثہ

82
ڈیموکریٹک نائب صدارتی امیدوار ٹم والز اور ریپبلکن امیدوار جے ڈی وینس میں مباحثے کا منظر

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکامیں نومبر میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب صدارتی امیدوار ٹم والز اور ری پبلکن نائب صدارتی امیدوار جے ڈی وینس میں مباحثہ منعقد ہوا،جس میں مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال، تارکین وطن کی آمد، ٹیکسوں کے اطلاق، اسقاطِ حمل کے حقوق، موسمیاتی تبدیلی اور معیشت کو موضوع بحث بنایا گیا۔مباحثے میں دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے کی پالیسی سے شدید اختلاف کیا،تاہم صدارتی امیدواروں ٹرمپ اور کملا ہیرس کے برعکس قدرے نرم لہجے میں ایک دوسرے پر تنقید کی۔مباحثے کے دوران سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر سرگرم رہے ۔ مباحثے کے دوران جے ڈی وینس نے کملاہیرس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عہدے پر رہتے ہوئے امریکا میں افراط زر، تارکین وطن کے معاملے اور معیشت کے حوالے سے اقدامات کیوں نہیں کیے جب وہ اہم عہدے پر موجود رہیں۔ دوسری جانب ٹم والز نے ٹرمپ کو ایک غیر مستحکم رہنما قرار دیا جن کی ترجیح ارب پتی افراد ہیں۔ انہوں نے جے ڈی وینس کی کملا ہیرس پر کی گئی تنقید کو بھی تارکین وطن کا معاملہ اٹھا کر انہی کی جانب موڑ دیا اور کانگریس میں سیکورٹی بل کو ترک کرنے کے حوالے سے ری پبلکن ارکان پر دباؤ ڈالنے کا ذکر کیا۔ تارکینِ وطن کا ذکر کرتے ہوئے ٹم والز نے کہا کہ ہم میں سے بیشتر لوگ یہ معاملہ حل کرنا چاہتے ہیں۔ ٹرمپ کے پاس یہ معاملہ حل کرنے کے لیے 4برس کا عرصہ تھا،جس میں وہ ناکام رہے۔ ٹرمپ بہت زیادہ تذبذب کا شکار ہیں اور کسی تنازع کو سنبھالنے کے لیے مضبوط شخصیات کے ہمدرد بن جاتے ہیں۔ مباحثے کے دوران میزبان نے سوال پوچھا کہ کیا وہ اسرائیل کے ایران پر پیشگی حملے کی حمایت کریں گے؟ تو جے ڈی وینس نے تجویز دی کہ وہ اسرائیل کے اس اقدام کو ٹال دیں گے جب کہ ٹم والز نے اس سوال کا براہِ راست کوئی جواب نہیں دیا۔