اسماعیل ہنیہ ،حسن نصراللہ کی شہادت سے اسرائیل مخالف تحریکیں ختم نہیں مضبوط ہوں گی

131

کراچی (رپورٹ :قاضی جاوید) اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللہ کی شہادت سے اسرائیل مخالف تحریکیں ختم نہیں بلکہ مضبوط ہوں گی‘ رہنمائوںکے قتل سے آئیڈیالوجی کبھی ختم نہیں ہوتی‘ اسرائیل مغرب اور امریکا کی آشیرباد سے فلسطین اور لبنان کے عوام کی نسل کشی کر رہا ہے‘ مشرق وسطیٰ کو جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے‘ اسرائیل جاسوسی کے لیے بھارتی ایجنٹوں کو استعمال کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہارمسلم لیگ ن کے سینئر رہنما مشاہد حسین سید‘ ڈاکٹر ملیحہ لودھی اورصحافی ارشاد بھٹی نے جسارت کے اس سوال کے جواب میں کیا کہ ’’کیا مشرقِ وسطیٰ سے اسرائیل مخالف تحریکوں کا خاتمہ ہو رہا ہے؟‘‘ مشاہد حسین سید نے کہا کہ حسن نصراللہ کی شہادت سے حزب اللہ ختم نہیں بلکہ اور مضبوط ہوگی، نظریے کو ختم نہیں کیا جاسکتا، آئیڈیالوجی کبھی ختم نہیں ہوتی‘ اسرائیل حماس کے موجودہ سربراہ یحییٰ السنوار کو بھی نشانہ بنانے کی سرتوڑ کوشش کررہاہے تاکہ حماس کو شدید نقصان پہنچا کر کمزور سے کمزور تر کیا جاسکے لیکن وقت یہ ثابت کر ے گا اصل میں کون کامیاب ہوتا ہے ، اسرائیل اس سے پہلے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل علی موسوی اور حماس کے بانی سربراہ شیخ یاسین کو بھی شہید کر چکا ہے‘ کیا اس سے حماس اور حزب اللہ ختم ہو گئی ہے‘ نہیں بالکل نہیں ہوئی کیونکہ آئیڈیالوجی کو ختم نہیں کیا جاسکتا‘ اسرائیل بھارتی ایجنٹوں کو مشرق وسطیٰ کے ممالک میں استعمال کرتا ہے‘ 1998ء میں اسرائیل پاکستان کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرنا چاہتا تھا جس میں وہ ناکام رہا ہے۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللہ کی شہادت سے حزب اللہ اور حماس کی تنظیمیں ختم نہیں بلکہ اور مضبوط ہوں گی‘ امریکا کے افغانستان پر حملے سے مغرب اور مسلمان ممالک کے تعلقات متاثر ہوئے‘ امریکا نے فلسطین کے معاملے پر اخلاقی معیار کھودیا ہے‘ اگلے الیکشن میں مسلمانوں کے ووٹ جو بائیڈن کی پارٹی کے حق میں نہیں جائیں گے‘ یوں ڈیموکریٹ پارٹی کے لیے انتخابات جیتنا مشکل ہوجائے گا۔صحافی ارشاد بھٹی نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللہ کی شہادت سے فلسطین کی تحر یک آزادی اور اسرائیل مخالف تحریک کو مختلف رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا‘ دونوں رہنمائوں کی شہادت سے حماس اور حزب اللہ ختم تو نہیں ہوگی بلکہ ان کے تنظیمی ڈھانچے میں بہت ساری تبدیلیاں ضرورآئیںگی‘ اسرائیل نے اب تک جو بھی کیا ہے اس کے پیچھے مغرب اور امریکا کی آشیرباد ہے، وہی آشیرباد بھارت کو بھی حاصل ہے‘بھارت کو بھی اسپیشل ڈیفنس پارٹنر کا رول دیا ہوا ہے‘ سابق آرمی چیف کی نسبت موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین پر عوامی جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں‘ فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکا اور یورپی ممالک برابرکے شریک ہیں‘ اسرائیل نہیں چاہتا کہ فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے ‘ یہ صرف اس کا خواب ہے اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ‘ فلسطینی ریاست ضرور قائم ہوگی‘ اسرائیل کا خواب دیوانے کے خواب سے زیادہ کچھ نہیں‘ مشرق وسطیٰ کو ایک نہ ختم ہونے والی جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے‘ خطے میں کشیدگی کا پاکستان پر براہ راست کوئی اثر نہیں پڑے گا۔