سکھر (نمائندہ جسارت) سول اسپتال سکھر پر مافیاز کی گرفت، غریب مریض زندگی بچانے والی سہولیات سے محروم، عوامی حلقوں کی شکایات کے مطابق سکھر کا غلام محمد مہر ٹیچنگ اسپتال کرپشن اور بدانتظامی کے باعث شدید بحران کا شکار ہے، سول اسپتال کا پورا نظام کرپٹ ٹھیکیدار مافیا نے اپنے قبضے میں لے رکھا ہے جس نے خوراک، ادویات سمیت دیگر ضروری سہولیات کے معیار پر سمجھوتا کر رکھا ہے، کروڑوں روپے کا غبن ہو رہا ہے جس سے غریب مریضوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا، شکایات کے مطابق اسپتال کی انتظامیہ مبینہ طور پر کنٹریکٹ مافیا کے ساتھ ملی بھگت سے انہیں بغیر کسی جوابدہی کے غیر معیاری خدمات فراہم کرنے کی اجازت دے رکھی ہے، متعلقہ حکام کی عدم دلچسپی نے اس کرپٹ نظام کو پھلنے پھولنے کے قابل بنا دیا ہے، جس سے مریض معیاری صحت کی دیکھ بھال تک رسائی سے محروم ہیں، اسپتال میں علاج کے خواہشمند غریب مریض اس کرپشن سے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں جس سے ان کی صحت اور تندرستی کے لیے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔ اسپتال کی جانب سے بنیادی سہولیات اور خدمات کی فراہمی میں ناکامی مریضوں کے حقوق کی صریح خلاف ورزی اور فرائض سے غفلت ہے ضروری ہے کہ حکام اس بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کریں، بدعنوانی کے الزامات کی چھان بین، ذمے داروں کو جوابدہ اور اس بات کو یقینی بنانا کہ اسپتال کا انتظام مؤثر طریقے سے کیا جائے، مریضوں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جانی چاہیے، اور معیاری صحت کی دیکھ بھال کے لیے ان کے حق کا تحفظ کیا جانا چاہیے، اسپتال کی صورتحال سرکاری اداروں میں شفافیت اور احتساب کی اشد ضرورت ہے۔