ٹن مل بلیک پلیٹ منصوبے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، صدیق سنز

150

کراچی ( کامرس رپورٹر)بڑھتے ہوئے اخراجات نے پاکستان میں بڑی لسٹڈ کارپوریشنوں کو ملازمین کی تعداد کم کرنے اور کام بند کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔صدیق سنز ٹن پلیٹ لمیٹڈ نے مشکل معاشی حالات کی وجہ سے ٹن مل بلیک پلیٹ منصوبے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔منگل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کمپنی نے بتایا کہ بورڈ ٹی ایم بی پی منصوبے کے حوالے سے ایک اہم فیصلے پر پہنچ گیا ہے۔ چیلنجنگ معاشی حالات کی وجہ سے ، جس میں بلند افراط زر ، مارک اپ کی شرح میں اضافہ ، اور روپے سے امریکی ڈالر کی برابری میں نمایاں اتار چڑھاؤ شامل ہیں ، کمپنی نے ٹی ایم بی پی منصوبے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔صدیق سنز ٹن پلیٹ لمیٹڈ نے کہا کہ موجودہ معاشی ماحول نے ایسی صورتحال پیدا کردی ہے جہاں ٹی ایم بی پی منصوبے کا تسلسل مالی طور پر قابل عمل نہیں ہے۔مزید برآں، میٹریل اور سازوسامان کی بڑھتی ہوئی لاگت اور سرمائے کی زیادہ لاگت نے منصوبے کے متوقع منافع اور کمپنی کی ابتدائی منصوبہ بندی کے مطابق آگے بڑھنے کی صلاحیت کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ کمپنی کی جانب سے اس غیر یقینی وقت میں مالیاتی استحکام اور اپنے آپریشنز کے استحکام کو ترجیح دینے کی ضرورت کی روشنی میں کیا گیا ہے، کمپنی اپنے وسائل کو ذمہ دارانہ طور پر منظم کرنے اور اپنے کاروبار کی طویل مدتی افادیت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔صدیق سنز ٹن پلیٹ لمیٹڈ کا اعلان پاکستان کی معیشت کو درپیش مسائل کو اجاگر کرتا ہے،حکومت نے اعلان کیا تھا کہ 24-2023 کی اپریل تا جون سہ ماہی میں اس کی جی ڈی پی میں 3.07 فیصد اضافہ ہوا ہے۔گزشتہ ماہ صدیق سنز ٹن پلیٹ لمیٹڈ نے فروخت میں کمی اور مزدوروں کی ہڑتال کی وجہ سے بلوچستان میں واقع اپنے پلانٹ کو بند کرنے کا باضابطہ عمل شروع کیا تھا۔پی ایس ایکس کو بھیجے گئے نوٹس میں کمپنی نے اس فیصلے کی وجہ فاٹا اور پاٹا خطے میں ٹیکس استثنیٰ کی وجہ سے فروخت میں کمی، فوڈ پیکیجنگ کے لیے ٹن پلیٹ کے بجائے گالوالوم کے استعمال میں اضافہ اور ونڈر پلانٹ کو دوبارہ کھولنے سے روکنے والے ملازمین کی غیر قانونی ہڑتال کو قرار دیا تھا۔