کراچی (کامرس رپورٹر) ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ اورنیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لئے37 ماہ کی مدت کے لیے پانچ پرسنٹ سے کم شرح سود پر، سات ارب ڈالرکے قرضے کی منظوری اور ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط کی ادائیگی خوش آئند ہے اس قرضے سے ملک کی معاشی مشکلات وقتی طورپر کافی حد تک کم ہوجائیں گی جبکہ کاروباری برادری کا اعتماد بڑھے گا اور پاکستان کے لیے عالمی فائنانشل مارکیٹ سے سستے قرضوں کا حصول ممکن ہو سکے گا جس سے پاکستان کی ڈیٹ سروسنگ جو 10 ہزار ارب روپے سالانہ تک پہنچ چکی ہے میں کافی کمی ائے گی۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے اہداف پورے کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کے حصول کے لئے ضروری اقدامات کئے جا رہے ہیں، کچھ وفاقی وزارتیں ختم یا ایک دوسرے میں ضم کی جا رہی ہیں اور حکومتی اخراجات کم کیے جا رہے ہیں جس کا اظہار وفاقی وزیر خزانہ نے اپنی پریس کانفرنس میں کیا ہے۔ بجلی و گیس کے نقصانات کا خاتمہ، ٹیکس بیس میں اضافہ اور نقصان میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری بھی آئی ایم ایف کی شرائط میں شامل ہے۔