پنجاب الیکشن ٹریبونلز کیس، لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم، الیکشن کمیشن کی اپیل منظور

166
financial cases worth 97 billion rupees are pending

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن کی درخواست منظور کرتے ہوئے پنجاب میں الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل سے متعلق لاہور لائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے عدالت نے پیر کی صبح سنایا جبکہ جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس عقیل عباسی نے فیصلے سے اتفاق کرتے ہوئے اضافی نوٹ لکھا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن کی درخواست منظور کرتے ہوئے پنجاب میں الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل سے متعلق لاہور لائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تنازع جب آئینی اداروں کے مابین ہو تو محتاط رویہ اپنانا چاہیے، لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ بطور عدالتی نظیر کسی فورم پر پیش نہیں کیا جا سکتا۔

فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کے جج نے چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کی ملاقات نہ ہونے کو مدنظر نہیں رکھا، اگر ملاقات نہ ہونا مدنظر رکھتے تو ایسا فیصلہ نہ کیا جاتا۔

عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ تنازع جب آئینی اداروں کے مابین ہو تو محتاط رویہ اپنانا چاہیے، لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ بطور عدالتی نظیر کسی فورم پر پیش نہیں کیا جا سکتا۔

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے 12 جون کو پنجاب میں الیکشن ٹریبونلز کے لیے مزید 4 ججز کی تعینات کی درخواست کو مسترد کردیا تھا جس پر الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔