گندم امپورٹ اسکینڈل کے بعد کے چاول ایکپسورٹ کا اسکینڈل

130
the rice export scandal

اسلام آباد: گندم امپورٹ اسکینڈل کے بعد چاول ایکپسورٹ کا اسکینڈل بھی سامنے آ گیا۔

رواں سال یورپ میں ایکسپورٹ کیے گئے چاولوں کی بڑی کھیپ پر اعتراضات لگ گئے۔120 ارب روپے سے زائد چاول کی کھیپ واپس ہونے کا خدشہ ہے ۔اعتراضات کا شکار ہونے والے چاول رواں سال جنوری تا جون تک ایکسپورٹ کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق یورپ میں پاکستانی چاولوں کی ایکسپورٹ پر پابندی لگنے کا خدشہ ہے۔یورپی ممالک کو ایکسپورٹ کیے گئے چاولوں میں جی ایم او اور خطرناک زرعی ادویات کی آمیزش پائی گئی۔ پاکستان نان جی ایم او ملک ہے، چاولوں میں جی ایم او کی ملاوٹ کہاں سے ہوئی۔ پاکستانی چاول کی بہترین ورائٹی باسمتی میں آمزش کی گئی۔ ایکسپورٹ کی گئی باسمتی چاول کی 45 ورائٹیوں میں خطرناک زرعی ادویات کی آمیزش پائی گئی.

وزیر اکنامک یورپی یونین نے پاکستانی حکام کو اعتراضات سے بھرپور متعدد خط لکھے،وزیر اعظم نے معاملے کی تحقیقات کے لیے اعلی سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی۔ سابق سیکرٹری داخلہ شاہ خان کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی۔ تحقیقاتی کمیٹی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام بھی شامل ہیں۔

پاکستانی باسمتی چاول کے ساتھ سازش ہوئی یا حکام کی غفلت تحقیقات کی جائیں گی۔ کیا چاولوں کی کاشت کے دوران خطرناک زرعی ادویات کا تجربہ کیا گیا، کیا چاولوں کو جاذب نظر بنانے کے لیے خطرناک زرعی ادویات کا سپرے کیا گیا۔ تحقیقات ہوں گی۔کمیٹی نے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کراچی سے 5 سالہ ریکارڈ طلب کر لیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کراچی نے چیک کیے بغیر چاول ایکسپورٹ کرنے کی اجازت کیوں دی۔ اعلٰی سطحی کمیٹی وازرت فورڈ سیکیورٹی حکام سے تحقیقات کرے گی۔