فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا کو ڈیٹا محفوظ رکھنے میں ناکامی پر آئر لینڈ میں بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ آئر لینڈ کی حکومت نے یورپی یونین کے متعلقہ قوانین کے تحت میٹا کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے اس پر 9 کروڑ 10 لاکھ یورو کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ رقم پاکستانی کرنسی میں 28 ارب 21 کروڑ روپے بنتی ہے۔
یہ بھاری جرمانہ اس لیے عائد کیا گیا ہے کہ میٹا کے سسٹم نے فیس بک اور دیگر ایپس کے صارفین کے پاس ورڈز کو بہترین اور بے داغ طریقے سے محفوظ رکھنے کا اہتمام نہیں کیا تھا۔ ناکافی اقدامات نے میٹا کو جرمانے کی منزل تک پہنچادیا۔
یورپ میں ڈیٹا پروٹیکشن اور پرائیویسی کے حوالے سے معاملات کو غیر معمولی اہمیت دی جاتی ہے۔ کسی بھی ادارے کو اس بات پر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کہ وہ اپنے صارفین کا ڈیٹا محفوظ رکھے یا اُن کی پرائیویسی کو بچانے کی کوشش نہ کرے۔
میٹا کو اس بات پر بھی اچھی خاصی سرزنش کا سامنا کرنا پڑا ہے کہ اس نے ڈیٹا پروٹیکشن میں ناکامی کے حوالے سے متعلقہ اتھارٹیز کو بروقت خبردار نہیں کیا۔
یہ پوری کارروائی اپریل 2019 میں اس وقت شروع کی گئی جب میٹا آئرلینڈ نے بتایا کہ سوشل میڈیا یوزرز کے پاس ورڈز ایسے فارمیٹ میں محفوظ کیے ہیں جنہیں کوئی بھی آسانی سے پڑھ سکتا ہے۔