ایسی آئینی عدالت چاہتے ہیں جس میں صوبوں کی نمائندگی مساوی ہو، بلاول

161

کوئٹہ:چیئرمین  پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم ایسی آئینی عدالت چاہتے ہیں جس میں صوبوں کی نمائندگی مساوی ہو۔

پیپلز لائرز فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین  پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات پر غدار  کہا گیا اور توہین عدالت کا چارج بھی لگا کہ ہم نے ہمیشہ غلط کو غلط کہا ہے۔ملک میں اس وقت امن و امان کا مسئلہ درپیش ہے، بلوچستان میں عوام اور وکلا کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بلوچستان کی پوری ایک نسل متاثر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت لوگ سسٹم پر تنقید کررہے ہیں اور ان کی یہ تنقید جائز ہے تاہم اس وقت کچھ ٹھیک نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ وقت اور حالات اچھے نہیں، فی الحال جیسا چل رہا ہے چلنے دیں۔ ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے اور نہ ہی ہم وفاق میں حکومت میں شامل ہیں، اس لیے یہ نہیں کہہ سکتے کہ ایک دن میں مسائل حل کردیں گے، لیکن ہم ایسی عدالتی اصلاحات لائیں گے کہ لوگوں کو انصاف ملے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 2006ء میں بےنظیر کا اپنے ہاتھوں سے دستخط کیا گیا وعدہ موجود ہے۔  وکلا پیپلز پارٹی کے منشور کے مطابق کام کرنے کے لیے ہمارا ساتھ دیں، ہم ایسی آئینی عدالت بنانا چاہتے ہیں، جس میں چاروں صوبوں کی مساوی نمائندگی ہو۔ یہی شہید بے نظیر بھٹو نے وعدہ کیا تھا۔