تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران نے متنبہ کیا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی مدت میں مزید توسیع ممکن نہیں ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے بتایا کہ ایران گیس پائپ لائن پر کام مکمل کر چکا، آئل کمپنی پاکستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل چاہتی ہے۔ ایرانی سفیر نے افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی میں کچھ اور قوتوں کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی پائی جاتی ہے‘ افغانستان میں بہت دہشت گرد گروپ اور ان کے بقایا پیچھے رہ جانے والے عناصر موجود ہیں، ان کی کارروائیوں سے بچنے کے لیے بارڈر پر فینسنگ لگا رہے ہیں‘ منشیات افغانستان سے ایران میں داخل ہوتی ہے۔ ایرانی سفیر نے پیجر پھٹنے کے پیچھے امریکا کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پیجر کے دھماکے لبنان میں ہوئے تھے، اس حوالے سے ایکسپرٹس کو وجوہات دیکھنی چاہیے، ایک امکان ہے کہ پیجر بنانے والی کمپنی نے اسرائیل کے ساتھ ملکر اس میں دھماکا خیز مواد فٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرونک ڈوائسز کی ذریعے دھماکا کرنے کی ٹیکنالوجی صرف امریکا کے پاس ہے، اسرائیل کی سپورٹ میں امریکا کا مؤقف بھی سب کے سامنے ہے۔