سندھ حکومت کم ازکم اجرت میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کرے‘ خالد خان

221

نیشنل لیبر فیڈریشن کر اچی زون کے صدر خالد خان نے سندھ حکومت کی جانب سے محنت کشوں کو کم ازکم تنخواہ37 ہزار روپے مقررکیاجانے کا اب تک نو ٹیفیکیشن کا اجراء نہ کیاجانے پرسخت احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنی بجٹ تقریر میںاعلان کیاتھا۔ ویج بورڈ کمیٹی نے سندھ میں مزدورکی کم ازکم اجرت 37 ہزارروپے کا لیٹر 3 ماہ قبل جاری کیا تھا اور اس کے بعدحتمی نوٹیفکیشن تاحال جاری نہیں کیاگیا لیکن صوبہ سندھ جہاں پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت ہے۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ محنت کشوں کی تر جمانی کا دعویٰ کیا ہے لیکن ماہ جون کے بعد 3 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکاہے لیکن سندھ کے محنت کشوں کی تنخو اہو ں میں اب تک اضافہ نہیں گیا جو کہ ظلم کے مترادف ہے اور پیپلز پارٹی کے منشور کی نفی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے محنت کشو ں میں سندھ حکومت کے اس مزدوردشمن اقدام کے خلاف سخت نفرت اور اضطراب پھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت فوری طورپر محنت کشوں کی کم ازکم اجرت37ہزار روپے دیے جانے کا نوٹیفیکیشن کا اجراء کرے ورنہ محنت کش سخت اقدام پر مجبور ہوجائیں گے۔ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس اہم مسئلہ پر اپنا کر دار ادا کریں اور سندھ حکومت کو پا بند کریں کہ وہ دیگر صوبو ں کی طرح محنت کشوں کی کم ازکم تنخواہ 37ہزار اداکیے جانے کا نو ٹیفیکیشن کا اجراء کرے ورنہ محنت کش بلاول ہائو س اور وزیر اعلیٰ ہائوس پردھرنا دینے پر مجبور ہوجائیں گے اور حالات کی خرابی کی ذمہ داری پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت پر عائد ہوگی اور محنت کش اس ظلم اور مزدوردشمن کے خلاف سخت احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل لیبرفیڈریشن اس سلسلے میں بھر پور طریقہ سے احتجاجی مہم چلائی گی اورمحنت کشوںکے ساتھ کسی قیمت پر ظلم برادشت نہیں کیا جائے گا۔