اعتماد اور وقار

202

اب کیا ہیر اسٹائل بناو ۔۔ ٹرمننگ بار بار کروا کر کیا حال ہو گیا ہے ۔ ابیہا کے دماغ میں ہمیشہ ایک ہی خیال گھومتا رہتا تھا—بالوں کا ہیر اسٹاٸل ۔ ہر دن، آفس پہنچتے ہی، وہ اپنے بالوں کو سیٹ کرنے فکر میں رہتی تھی جس سے اس سے کام میں توجہ نہیں رہ پاتی تھی ۔ اس کے ذہن میں صرف یہی فکر ہوتی تھی کہ اس کے بال کیسا دکھ رہے ہیں، اور یہ فکر اس کی کارکردگی پر برا اثر ڈالتی تھی۔
اسی آفس میں بسمہ بھی کام کرتی تھی ۔وہ حجاب پہنتی تھی اور بہت پر اعتماد اپنے سارے کام نبٹاتی۔ بسمہ کے حجاب نے اس کے چہرے پر ایک خاص سکون اور پر اعتماد چھاپ ڈالی تھی۔ ابہیہا نے محسوس کیا کہ بسمہ کی کارکردگی اچھی تھی جبکہ وہ خود بالوں کو سیٹ کرنے کی جھنجھٹ میں رہتی تھی۔ابیہا نے بسمہ سے حجاب پہننے کی وجہ پوچھی۔ بسمہ نے نرم لہجے میں کہا، “حجاب صرف کپڑا نہیں، یہ عورت کی حفاظت، اعتماد، اور فخر کی علامت ہے۔ یہ ہمیں ہماری اصل ذات پر توجہ مرکوز کرنے کی آزادی دیتا ہے۔” بسمہ کے الفاظ ابیہا کے دل میں گھر کر گئے۔اسی لمحے سے ابہیہا نے فیصلہ کر لیا کہ وہ بھی حجاب پہننے کی کوشش کرے گی۔ حجاب کے پہننے کے بعد، اس نے پایا کہ اس کی تمام تر فکر بالوں کے حوالے سے ختم ہو گئی۔ اب وہ اپنے کام پر پورا توجہ دینے لگی، اور اس کی کارکردگی میں بہتری آئی۔ابیہا نے تجربہ کیا کہ حجاب نے اس کی زندگی میں سکون اور اعتماد بھرا ہے۔ اس نے خود کو ایک نئی روشنی میں محسوس کیا،ایک روشنی جو اس کی اصل پہچان اور اس کی داخلی خوبصورتی کا اظہار کرتی تھی۔ حجاب نے اس کی زندگی میں ایک نیا رخ دے دیا تھا، اور اب وہ نہ صرف اپنے کام میں بلکہ اپنے آپ میں بھی فخر محسوس کرتی تھی۔