بسلسلہ یوم الوطنی حلقہ فکروفن اورکبابش آرٹس کونسل کے زیراہتمام جدہ میں محفل مشاعرہ

87

محفل مشاعرہ میں موجودہ اور سابق اراکین صوبائی و نشینل اسمبلی سمیت ادب سے لگاو رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مشاعرے کی صدارت پاکستان کے نامورشاعرعباس تابش نےکی۔ جبکہ نظامت کے فرائض آفتاب ترابی نے ادا کیئے۔ اس موقعہ پرمہمان عباس تابش سمیت حمیدہ شاہین، عنبرین حسیب عنبر، آفتاب ترابی، اطہر نفیس عباسی، عمران اعوان فیصل طفیل نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔ معروف دانشوراورسابق بروڈ کاسٹر ریڈیوپاکستان کراچی محمد اشفاق بدایونی نے کہا کہ سعودی عرب میں ادب کی محافل کے انعقاد سے اردو ادب کو فروغ ملتا ہے اور دیار غیر میں مقیم نئی نسل اس سے بہتر انداز سے متعارف ہوتی۔ انھوں نے مشاعرہ کے منتظم آعلیٰ آفتاب ترابی کے کلام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آفتاب ترابی کے کلام میں جو سمعی سحر ہے اتنا ہی انکے کام میں بصری خمارہے۔ سچ پوچھو تو افتاب ترابی کے کلام نے اور تقریب کے بہترین اہتمام نے حاضرین محفل کو مجبور کردیا کہ بغیر واہ واہ کہے اس تقریب کا انت نہ ہوگا۔ شعری تقریب ختم ہوئی تو مہمان شعراء کے لئے تحائف کی بارش شروع ہوگئی۔ یہ بارش تھمی تو ماحضر کا پردہ ہٹا تو ذائقہ دارکھانوں کی مختلف آقسام اور خوشبوؤں نے نصف شب کی لذت دوبالا کردیا۔ تقریب کی ایک اور خاص بات یہ تھی کہ عموماً جدہ کی تقریب میں بہاروں کے کچھ رنگ ماند نظر آتے ہیں مگر آفتاب ترابی نے اس رنگ کو اسقدر اعزاز دیا کہ شعراء کی صف میں خواتین صحافیوں کے صف میں خواتین سامعین کی صفوں میں خواتین کی موجودگی نے بزم کی رونقوں کو اور نکھار بخش دیا۔ افتاب ترابی نے ثابت کردیا کہ حلقۂ فکر و فن آج بھی ادبی سرگرمیوں کی پہچان ہے حلقہ فکروفن اور کبابش آرٹ کونسل کے اراکین کا کہنا تھا کہ آئندہ بھی شعروشاعری کی محافل کا انعقاد کرتے رہیں گے۔