کراچی ، پر مسلط گروہ سے نجات کی ضرورت

247

پاکستان کا تجارتی مرکز کراچی گزشتہ کئی دہائیوں سے مشکلات کا شکار ہے ، یہاں سے پاکستانی ٹیکسٹائل ،دوائیں ، چاول اور دیگر اشیاء￿ برآمد کی جاتی ہیں ، درامد کا انحصار بھی اسی شہر پر ہے اور یہ درآمدات پورے ملک کی ضرورت ہیں ، اس شہر میں درجنوں کثیرالملکی کمپنیاں اپنا کاروبار کرتی ہیں،یہاں کی صنعتوں سے ملک بھر کے لوگوں کو روزگار ملتا ہے ، لیکن یہاں کبھی ایم کیو ایم مسلط کردی جاتی ہے ، کبھی پیپلزپارٹی اس شہر سے ناکردہ گناہ کا انتقام لینے کیلیے مسلط کردی جاتی ہے۔ ایسے حالات میں پاکستانی آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے تاجر برادری کو ملکی معیشت کی ترقی میں کردار ادا کرنے اور ایس آئی ایف سی کے ساتھ مل کر کام کرنے کی دعوت دی ہے ، اور کراچی کی کاروباری برادری کو یقین دہانی کرائی ہے کہ فوج غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کیلیے پرعزم ہے، اس موقع پر معیشت کے حوالے سے تاجر برادری کے ساتھ اہم امور زیر بحث آئے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی سرحد پر اسمگلنگ پر قابو پانے سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اگرچہ تاجروں کے مسائل حل کرنا آرمی چیف کام نہیں لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ کراچی پر ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کو مسلط کرنے کا کام بھی فوج ہی نے کیا تھا ،اب آرمی چیف مسائل حل کرنے پر کمر بستہ ہیں تو وہ اس شہر پر مسلط گروہوں سے اس کو نجات دلائیں اور شہریوں کو ان کی آزاد مرضی پر چھوڑ دیں۔ الیکشن کمیشن اور عدالتوں سے مرضی کے فیصلے کروانے کی روایت کو ختم کیا جائے۔اس کے بعد جس کا جو کام ہے اسے وہ کام کرنے دیا جائے۔