حزب اللہ کے سربراہ شہید حسن نصراللہ کا جسد خاکی تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے نکال لیا گیا

152

بیروت: اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کا جسد خاکی تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے مل گیا،شہید کے جسم پر کسی بڑے زخم کا کوئی نشان نہیں ہے۔

غیر میڈیا رپورٹس کے مطابق  ریسکیو کرنے والی ٹیم نے کہا ہے کہ شہید حسن نصراللہ کی لاش ملنے کے بعد ایک قریبی اسپتال منتقل کردی گئی تھی، جس کے بعد اس اسپتال میں عام افراد کا داخلہ بند کردیا گیا تھا، حزب اللہ  کی جانب سے اب تک شہید حسن نصراللہ کی لاش یا نماز جنازہ کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

حسن نصر اللہ کا مختصر تعارف:

عراق کے شہر نجف میں تین سال تک سیاست اور قرآن کی تعلیم حاصل کی، یہیں ان کی ملاقات لبنانی امل ملیشیا کے رہنماسید عباس موسوی سے ہوئی، جس کے بعد انہوں نے ایک سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کرلی، حسن نصراللہ اپنے پیشرو عباس الموسوی کے اسرائیلی گن شپ ہیلی کاپٹر سے قتل کے بعد حزب اللہ کے مجاہدوں کے ساتھ مل گئے،1992 میں صرف 32 سال کی عمر میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے تھے۔

حسن نصراللہ کی قیادت میں حزب اللہ اسرائیل کی ایک اہم مخالف تنظیم کے طور پر ابھری، حسن نصراللہ نے واضح کیا کہ اسرائیل امت مسلمہ کے لیے خطرہ ہے، شہید حسن نصراللہ نے اسرائیل کے خلاف باقاعدہ ایک محاذ کھول کر امت کو بیدار کرنے کی کوشش کی۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں حزب اللہ نے حسن نصراللہ کی شہادت کی تصدیق کردی ہے،جس کے بعد سینیئر رہنما نعیم قاسم کو عبوری سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔