معاہدہ خلافی پر آج سے ملک گیر دھرنے دینگے، جاوید قصوری

91

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے منصورہ میں سیکرٹری اطلاعات محمد فاروق چوہان اور عمران الحق کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے راولپنڈی معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا، معاہدہ خلافی پر جماعت اسلامی آج سے ملک گیر دھر نوں کا سلسلہ شروع کر رہی ہے اور امیر جماعت کی اپیل پر کوئٹہ تا پشاور مظاہرے کیے جائیں گے۔ 23 سے 27 اکتوبر تک بجلی کے بل نہ دینے کے حوالے سے عوامی ریفرنڈم ہو گا، اب ہماری تحریک رکنے والی نہیں، ہم نے حکمرانوں کو موقع دیا تھا لیکن انہوں نے لیت و لعل سے کام لیا اور قوم کو مایوس کیا ہے، جماعت اسلامی نے ’’حق دو عوام کو‘‘ ملک گیر پرامن تحریک کو پورے پاکستان میں پھیلا دیا ہے، حکومت نے معاہدہ خلافی کرکے اپنے ہی مسائل بڑھا دیے ہیں، عوام کو جعلی مینڈیٹ اور فارم 47 پر بنی حکومت سے خیر کی توقع نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور بجلی و گیس کے بلوں، پیٹرول کی قیمتوں پر عوام کو فوری ریلیف دے، پنجاب حکومت کا 14 ہزار سرکاری اسکول پرائیویٹ این جی اوز کے حوالے کرنے کے فیصلے کے خلاف اساتذہ کی معطلیاں اور نوٹسز دینا قابل مذمت ہے، فیصلے سے غریب اور متوسط طبقہ کے لیے تعلیم کا حصول مشکل ہو جائے گا، فیصلے کو فوری واپس لیا جائے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی ہدایات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں بھرپور ممبر سازی کیمپ لگائے جا رہے ہیں، کیمپ میں لوگوں کی بڑی تعداد جماعت اسلامی کی ممبر بن رہی ہے، ہم ہر گلی، محلے، دیہات اور شہروں میں لاکھوں افراد کو ممبر بنا کر حافظ نعیم الرحمن کی قوت میں اضافہ کریں گے، موجودہ حکمران بھی ماضی کی حکومتوں کا تسلسل ثابت ہوئے ہیں، جماعت اسلامی عوام کی حقیقی ترجمان ہے، اس وقت تک حکمرانوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے جب تک عوام کو ریلیف فراہم نہیں کر دیا جاتا، غیر مسلم محب وطن پاکستانی جماعت اسلامی کے ممبر بن سکتے ہیں، جماعت اسلامی کے دروازے تمام افراد کے لیے کھلے ہیں، تمام جماعتیں کسی نہ کسی صورت میں اقتدار میں ہیں، صرف جماعت اسلامی ہی ہے جو سڑکوں پر عوام کی بات کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک قرضوں میں جکڑ دیا گیا ہے، صنعتیں بند اور بے روزگاری میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے، آج تک کسی کو نہیں معلوم، نجکاری سے حاصل ہونے والی رقم کہاں گئی؟ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکمران رائٹ سائزنگ اور ڈائون سائزنگ کے نام پر لوگوں کو بے روزگار کرنا بند کریں، اداروں کو دیانت دار اور باصلاحیت مینجمنٹ دیں، اپنی عیاشیاں اور غیر ترقیاتی اخراجات ختم کریں، بڑی گاڑیوں، مفت پیٹرول، مفت بجلی اور دیگر مراعات سے دستبردار ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مفادات کی سیاست نے ملک و قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، ظلم و ستم کے اس نظام نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا، جاگیر داروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے ساتھ مافیاز نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے، سازش کے تحت غیر سنجیدہ اور سیاسی فیصلے کرکے ملک و قوم کو انتشار، سیاسی عدم و استحکام اور انارکی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ محب وطن قیادت کا فقدان ہے لیکن اس سے بھی بڑھ کرسیاسی معاملات میں غیر سیاسی قوتوں کی دخل اندازی اور ماورائے آئین و قانون اقدامات نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔