کراچی کی سڑکوں پر بڑھتے حادثات

313

کراچی کا شمار دنیا کے بدترین شہروں میں ایک عرصے سے ہورہا ہے اس کا جہاں پورا نظام ہی بگڑا ہوا ہے وہاں اس کی سڑکوں پر بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات بھی تشویش کا باعث ہیں۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، شہر میں 42 لاکھ موٹر سائیکلیں چل رہی ہیں، جو کہ مجموعی گاڑیوں کا 65 فی صد ہیں۔ اس کے باوجود، ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز چیمہ کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق، موٹر سائیکل سوار اکثر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں، جیسے ون وے کی خلاف ورزی اور اپنی سائڈ پر نہ چلنا وغیرہ شامل ہے۔ یہ حالات پیدل چلنے والوں کے لیے بھی خطرناک ہیں، جو سڑک عبور کرنے کے لیے بنائے گئے پلوں کے بجائے ٹریفک کے درمیان سے گزرتے ہیں۔ ایسے مواقع پر، جیسے تہوار یا بڑے دن، حادثات کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے، اور روزانہ تقریباً 250 افراد زخمی ہوتے ہیں۔ ان زخمیوں کے علاج پر ریاست ہر ماہ تقریباً پانچ کروڑ روپے خرچ کرتی ہے، جو سالانہ 90 کروڑ روپے بنتے ہیں۔ لیکن ڈی آئی ایک بات کا ذکر کرنا بھول گئے کہ شہر میں کوئی سڑک گاڑی چلانے کے قابل نہیں بچی ہے شہر میں بڑے بڑے گڑھے بھی حادثات کا سبب بن رہے ہیں۔ اس صورتحال میں جہاں ضرورت اس امر کی ہے کہ شہریوں کو اپنی ذمے داریوں کا احساس ہونا چاہیے کہ قوانین پر عمل کریں اور ریاست کو بھی شہر کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اور ٹریفک پولیس کو وی آئی پی ڈیوٹیز یا رشوت وصول کرنے میں مصروف رہنے کے بجائے اپنے فرض کی طرف توجہ دینی چاہیے کیونکہ ٹریفک اہلکار دن دھاڑے گاڑیوں کو روک کر صرف پیسے بنانے میں مصروف ہیں اس صورت حال کو بھی تبدیل کرنا ہوگا۔