لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے پاک-چین تعلقات تباہ اور راہداری منصوبہ بند کردیا تھا جبکہ 9 مئی کا سانحہ ناقابل معافی گناہ ہے، پاکستان میں ٹیکس نیٹ بڑھانا ہے، اشرافیہ کو بھی قربانی دینا ہوگی، فلسطین کی آزاد ریاست کا فی الفور قیام ضروری ہے، غزہ میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، بطور وزیراعظم دنیا تک پاکستان کی آواز پہنچائی ہے، فلسطین میں فوری جنگ بندی کی جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے نیویارک میں امریکی صدر جوبائیڈان کی طرف سے دیے گئے عشائیے میں شرکت کی، جس میں دیگر ممالک کے سربراہان بھی شریک ہوئے، اس دوران ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ بعد ازاں ایک ٹوئٹ میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکی صدر اور خاتون اول سے انتہائی دوستانہ اور اہم اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کیلیے سنگ میل تھی۔ علاوہ ازیں جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اچانک نیویارک سے لندن چلے گئے جہاں وہ 3 سے 4 روز اپنی رہائش گاہ پر قیام کریں گے۔وزیراعظم کی اچانک روانگی سے ان کی کئی طے شدہ مصروفیات، امریکی میڈیا سے گفتگو اور پاکستانی کمیونٹی سے خطاب بھی منسوخ کردیا گیا۔