راولپنڈی: پنجاب حکومت نے آج شہر میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اعلان کردہ احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی ڈویژن میں 2 دن کے لیے ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں تمام سیاسی اجتماعات، دھرنوں، ریلیوں، احتجاج اور اس طرح کی دیگر سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب پی ٹی آئی نے ابتدائی طور پر آج راولپنڈی میں ریلی منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جسے بعد میں پارٹی کے بانی عمران خان نے جمعہ کے روز اعلان کے مطابق ایک مظاہرے میں تبدیل کر دیا۔
سابق حکمراں جماعت نے،عمران خان کے اعلان کے مطابق، لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سے ریلی کے لیے نان اوبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) کی درخواست بھی واپس لے لی تھی۔
پی ٹی آئی نے عوامی اجتماعات کے لیے اجازت حاصل کرنے کی اپنی مہینوں کی کوششوں کے دوران حالیہ ہفتوں میں اسلام آباد اور لاہور میں سخت شرائط کے تحت دو ریلیاں منعقد کی ہیں۔
21 ستمبر کو لاہور میں ہونے والی ریلی اچانک اس وقت ختم ہو گئی جب پولیس نے اسٹیج کا کنٹرول سنبھال لیا، مائیکروفون اور لائٹس بند کر دیں کیونکہ یہ تقریب مقررہ وقت سے تجاوز کر چکی تھی جو کہ شہر کے حکام نے طے کیا تھا۔
اجتماع کے بعد خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اعلان کیا کہ پارٹی میانوالی اور راولپنڈی میں ریلیاں منعقد کرے گی جس کے بعد راولپنڈی کے ڈپٹی کمشنر کو لیاقت باغ یا بھٹہ چوک میں ریلی کے لیے اجازت حاصل کرنے کی درخواست دی گئی۔