“ابے کیا، ایک تنخواہ میں پورا کینیڈا خریدنے نکلا ہے؟”

522

ایک بھارتی نژاد باشندے کی ویڈیو نے انٹرنیٹ پر نئی بحث شروع کردی ہے۔ بھارتی نژاد باشندے نے ایک انسٹاگرام چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا میں زندگی بسر کرنا بہت مہنگا معاملہ ہے کیونکہ ایک طرف تو رہائشی کرائے بہت زیادہ ہیں اور دوسری طرف عمومی اشیا و خدمات بھی خاصی مہنگی ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں بھارتی نژاد باشندے نے بتایا ہے کہ اُسے سالانہ ایک لاکھ پندرہ ہزار کینیڈین ڈالر تنخواہ ملتی ہے۔ یہ رقم بھارتی کرنسی میں 70 لاکھ اور پاکستانی کرنسی میں کم و بیش 2 کروڑ 35 لاکھ روپے روپے بنتی ہے۔ اس شخص کا کہنا ہے کہ سالانہ 48 لاکھ ڈالر تو کرائے کی مد میں صرف ہو جاتے ہیں۔

اس ویڈیو نے سوشل میڈیا پر گرما گرم بحث کا آغاز کردیا ہے۔ بہت سے یوزرز نے اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ جو لوگ کسی بھی ترقی یافتہ ملک کا رخ کرتے ہیں انہیں کئی باتوں پر شکر ادا کرنا چاہیے۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وہ انتہائی شاندار ماحول میں زندگی بسر کرتے ہیں۔ بنیادی سہولتیں آسانی سے میسر ہیں اور سب کے لیے ہیں۔ ملازمت کے مواقع بھی غیر معمولی ہیں۔ جو محنت کرتے ہیں وہ زیادہ پاتے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا ہے کہ یہ شخص کیا سوچ کر اپنے وطن سے نکلا تھا۔ کیا ایک تنخواہ میں یہ پورا کینیڈا خریدنے نکلا تھا؟ اگر کسی کو زیادہ کمانا ہو تو اِس کے لیے محنت بھی زیادہ کرنا پڑتی ہے۔ تھوڑی محنت میں انسان تھوڑا ہی کماتا ہے۔

ایک صاحب نے لکھا کہ کسی بھی ترقی یافتہ معاشرے میں زیادہ کمانے کے لیے ملازمتیں بدلنا پڑتی ہیں، کامیاب ادارے تلاش کرنا پڑتے ہیں، اُن کے معیار پر پورا اترنا پڑتا ہے۔ اِسی صورت انتہائی معقول جاب تک پہنچنا ممکن ہو پاتا ہے۔

ایک صارف نے اپنے تبصرے میں کہا کہ کسی بھی ترقی یافتہ ملک میں زندگی بسر کرنا بجائے خود ایک خوش گوار تجربہ ہے۔ ان معاشروں میں تمام بنیادی سہولتیں معقول طریقے سے اور پورے یعنی مطلوب تناسب سے میسر ہوتی ہیں۔ اس کے لیے اگر کچھ زیادہ خرچ کرنا بھی پڑے تو ایسا کرنے میں کچھ ہرج نہیں۔

ایک صارف کا خیال تھا کہ پس ماندہ معاشروں سے ترکِ وطن کرکے ترقی یافتہ معاشروں میں آباد ہونے والوں کو رب کا شکر ادا کرتے ہوئے زندگی بسر کرنی چاہیے اور بچت کے لیے اپنے اخراجات پر قابو پانا چاہیے۔ بہر کیف، ترقی یافتہ معاشروں میں لوگ عمومی پس ماندہ معاشروں سے اچھا خاصا زیادہ کماتے ہیں۔ یوں اُن کی زندگی کا معیار بھی بلند ہوتا ہے۔