سکھر(نمائندہ جسارت)جعفری برادری کے سیکڑوں افراد نے سکھر پریس کلب پر احتجاج کے بعد سکھر بس ٹرمینل کے قریب احتجاجی دھرنہ دے دیا ، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ، قومی شاہرہ پر ٹریفک کی آمدو رفت معطل، جمعرات کے روز آل جعفری اتحاد سندھ کی جانب سے چندروز قبل تھانہ آباد کی حدود نیو بس ٹرمینل کے قریب دوران ڈکیتی دس روز قبل قتل ہونے مقتول انور جعفری کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف جعفری برادری کی بڑی تعداد نے مقتول کے ورثا آل جعفری اتحاد کے چیئرمین بقا محمد جعفری، احسان عباس جعفری اور دیگر کی قیادت میں بس ٹرمینل کے سامنے علامتی بھوک ھڑتال کی اور احتجاجی دھرنا دیکر روڈ بلاک کردیا بعد ازاں شرکا نے ہاتھوں میں مقتول کے ورثا کو انصاف فراہمی کیلیے تحریری پلے کارڈ کارڈو بینرز اٹھا کر نیو بس ٹرمینل سے احتجاجی ریلی نکالی اور شہر کے مختلف علاقوں کا گشت کرتے ہوئے سکھر پریس کلب پہنچ کر دھرنا دیا دھرنے کی وجہ سے ٹریفک کی آمد و رفت مکمل طور پر مفلوج ہوکر رہ گئی تھی اور مسافر گاڑیوں کو شدید پریشانی کا سامنا تھا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر مسلح افراد کے ہاتھوں قتل ہونے والے گڑھی یاسین کے نوجوان انور جعفری کے قاتلوں کو پولیس تاحال گرفتار نہیں کر سکی، آباد پولیس نے یقین دہانی کرائی تھی کہ قتل میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائیگا لیکن پولیس کی یقین دھانی کے باوجود ملزمان گرفتار نہیں ہوسکے ہیں مظاہرین نے اعلان کیا کہ جب تک قتل میں ملوث ملزمان گرفتار نہیں کیے جاتے ہمارا پر امن احتجاجی دھرنا جاری رہے گا مقتول کے ورثا و جعفری اتحاد کے رہنماؤں نے ڈی آئی جی سکھر ،ایس ایس پی سکھر و دیگر بالا حکام سے نوٹس لیکر ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے مقتول کے ورثا کو انصاف فراہمی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔واضح رہے کہ مقتول انور جعفری کو دس روز قبل مسلح افراد نے اسلحے کے زور پر موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کی اور نوجوان کی جانب سے مزحمت پر گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔