برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) چین میں روس کے خفیہ ڈرون منصوبے کا انکشاف ہوگیا۔ یورپی انٹیلی جنس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی سرکاری اسلحہ ساز کمپنی الماز انٹی کی ذیلی کمپنی آئی ای ایم زیڈ کپول کمپنی کی چند دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ کمپنی مقامی ماہرین کی مدد سے گاربیا 3 نامی ڈرون کے نئے ماڈل کے فلائٹ ٹیسٹ کر رہی ہے۔ امریکا نے دسمبر 2023 ء میں اس کمپنی پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ روسی سرکاری کمپنی نے ایک رپورٹ سال کے شروع میں روسی وزارت دفاع کو بھیجی تھی جس میں اس کے کام کا خاکہ پیش کیا گیا تھا۔ کپول کمپنی نے وزارت دفاع کو مطلع کیا تھا کہ وہ بڑے پیمانے پر جی 3ڈرون تیار کرنے کے قابل ہے ، تاکہ یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن میں استعمال کیا جا سکے۔ جی 3ڈرون 50 کلوگرام کے ساتھ تقریباً 2000 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکتا ہے۔ چین میں بنائے گئے ڈرون طیارے اور دیگر طیاروں کے ماڈل مزید جانچ کے لیے کپول کو بھیجے گئے، جس میں 2بار چینی ماہرین نے شرکت کی۔ تاہم دستاویزات میں چینی ڈرون ماہرین کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ روس کے خلاف یوکرین کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے۔ جو بائیڈن نے یوکرینی ہم منصب وولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے دوران یوکرین کے لیے نئے امدادی پیکیج کا ذکر کیا ۔ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے بھی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرین کو 37کروڑ ڈالر کی نئی فوجی امداد دی جائے گی۔ امداد میں کیف کو فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائل ،گولے، 155 اور 105 ملی میٹر توپیں اور جیولین ٹینک مار میزائل سمیت مختلف اقسام کا اسلحہ فراہم کیا جائے گا۔ ادھر روسی صدر پیوٹن نے مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اگر دشمن نے ایسے روایتی ہتھیار استعمال کیے جن سے روس یا بیلا روس کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو ان ممالک کے خلاف ماسکو نیوکلیئر ہتھیار استعمال کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔