امریکا میں صدارتی انتخابات کا آغاز ہونے والا ہے اور اس میں عوامی مباحثے بھی جاری ہیں جس میں پہلے مباحثے میں سابق صدر کو شکست کا سامنا کرنا پڑا اور کملا ہیرس جو صدارتی انتخابات میں مضبوط نظر نہیں آرہی تھیں اچانک اس کی پوزیشن مسحتکم ہوگئی اور پہلے عوام مباحثے میں اس بات کو تسلیم بھی کیا گیا ۔
یہ تو ایک حقیقت ہے کہ سیاست دان کو ہر طرف سے نقصان پہنچانے کے لیے اوچھے ہٹھکنڈے استعمال کیے جاتے ہیں مخالف پارٹیاں اس طرح کے کاموں میں سر فہرست ہوتی ہیں لیکن یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی ایسے شخص کو قتل کرنا جو ایک تو الیکشن میں ہار رہا ہو اور دوسرا کسی ملک کے مفاد میں اور ریلیشن ۔
امریکی انٹیلیجنس نے ایک خبر رپورٹ کی جس میں امریکا کے سابق صدرڈونلڈٹرمپ کو قتل کرنے کی ایرانی سازش کے شواہد پائے گئے ہیں ، رپورٹ کے مطابق امریکی انٹیلی جنس ادارے نے قتل کی ایرانی سازش سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی آگاہ کرتے ہوئے چوکنا رہنے کی ہدایت کی ہے۔
امریکی صدارتی الیکشن میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ترجمان نے بتایا کہ ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس نے سابق صدر کو اطلاع دی کہ ان کو ایران کی طرف سے قتل کیے جانے کا خطرہ ہے۔
بیان میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی سیکورٹی سخت کردی گئی ۔ قتل کی کوشش کا مقصد امریکا انتخابات پر اثر انداز ہونا اور ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔ ایران نے امریکی سیکورٹی ادارے کے اس الزام پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم ماضی میں امریکی امور میں مداخلت کے حوالے سے امریکی دعوؤں کی تردید کرتا آیا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا کے سابق صدر نے الیکشن سے پہلے ایک ریلی میں اس بات پر زور دیا کہ اگر میں الیکشن ہار گیا تو اسرائیل دنیا سے ختم ہوجائے گا ، دوسری جانب دیکھا جائے تو اس وقت سب سے زیادہ اسرائیل کو امریکا کی طرف سے جنگی سازوسامان اور فنڈز جاری کیے جارہے ہیں جو اس وقت غزہ اور لبنان میں مسلم نسل کشی کے لیے کھلم کھلا استعمال کیا جارہا ہے جس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل فلحال بیان بازی کی حد تک نظر آرہی ہے کوئی ٹھوس اقدامات کرتے نظر نہیں آرہی ۔
انڈیا میں مودی سرکار کی پالیسیوں سے ہندوتوا نظریے کو پروان چڑھایا جارہا ہے اور مسلم سمیت باقی اقلیتیوں کا قتل عام جاری ہے چند دن پہلے ہم نے دیکھا کہ چار ملکی میٹنگ میں مودی واشنگٹن میں جوبائیڈن کے ساتھ خوشگوار حالات میں تھا جب کہ امریکا میں اس وقت ایک تحریک نے زور پکڑا ہوا ہے جس میں مندروں کی دیواروں پر لکھا جا رہا ہے ہندوؤں کی امریکا میں کوئی جگہ نہیں نکلو امریکا سے ہندوؤ ۔
کیا یہ سب محض بیان بازیوں کی حد تک ہیں آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مودی کا جس گرم جوشی سے استقبال کیا جارہا تھا وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ سب محض دنیا کو دکھاوا ہے نا اسرائیلی دہشت گردی پر کسی قسم کا دباؤ ہے اور نا ہی انڈیا میں ہندوؤں کی دہشت گردی پر بات کی جارہی ہے ۔
دو دن قبل ایرانی صدر پیز شکیاں نے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ ایران کو جان بوجھ کر اسرائیل جنگ میں گھسیٹا جا رہا ہے تا کہ ایران پر مزید پابندیاں لگائی جاسکیں ، یہ بات تو ٹھیک ہے کہ اسرائیل کو کھلا میدان دیا گیا ہے وہ جس کو جہاں چاہئے قتل کر دے یا پھر میزائل گرا دے ، اپنی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتا چلا جا رہا ہے آج غزہ کل لبنان پھر کوئی اور ٹارگٹ ہوگا ، ایران کو اس لیے نشانے پر لیا ہوا ہے کہ ایران نے 23 اسرائیلی جاسوس پکڑے جو اس گھناؤنے کھیل میں سر فہرست ہیں ۔
سوال یہاں یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایران ٹرمپ کو کیوں قتل کرے گا ، جب کہ کملا ہیرس اور ٹرمپ کی پالیسیوں میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نظر نہیں آرہی ایران نے کملا ہیرس کو نشانہ کیوں نہیں بنایا ، ؟ کملا ہیرس نے اسرائیل کو فل سپورٹ کرنے کا مذہبی کارڈ جو ہر سیاست دان الیکشن سے پہلے استعمال کرتا ہے کر رہی ہیں ، ایران کو جنگ میں گھسیٹنے کا مقصد صرف ایران نہیں بلکہ دوسری ریاست بھی ہیں جن کا ابھی ذکر نہیں ہے ، اور دیکھا جائے پاکستان اور بنگلادیش بھی اس کھیل میں شریک ہوسکتے ہیں ۔ بنگلا دیش اور پاکستان نیوکلیئر پروگرام اس وقت انڈیا کو ہضم نہیں ہو رہا دوسری طرف پاکستان چائنہ بلیسٹک میزائل تجربے کا پروگرام امریکا کو ہضم نہیں ہو رہا ہے اگر ایسا ہو گیا ساؤتھ ایشیا ریجن میں پاکستان اپنے برادرز اسلامی ممالک کے مضبوط اسلامی قلعہ بن جائے گا جس سے ان کو تکلیف ہے ۔