اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ کی سہولت (ای ای ایف) کی منظوری کے بعد، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارر نے کہا ہے کہ ملک کی اقتصادی بحالی کی کوششیں جاری ہیں اور مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ پاکستان کو دنیا کی بڑھتی ہوئی معیشتوں میں شامل کیا جا سکے۔
نیو یارک میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ بین الاقوامی برادری پاکستان کی اقتصادی بحالی کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی زبردست پالیسیوں کے نتیجے میں مہنگائی میں کمی اور روزمرہ کی اشیاء کی قیمتوں میں استحکام دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اصلاحات نافذ کی جا رہی ہیں۔
تارر کے یہ تبصرے اس وقت سامنے آئے جب آئی ایم ایف نے اسلام آباد کے ساتھ 1.1 ارب ڈالر کے قرضے کی پہلی قسط کی منظوری دی، جس کے جاری ہونے کی توقع 30 ستمبر 2024 ہے۔ ذرائع کے مطابق، اس قرض پر سود کی شرح 5 فیصد سے کم ہے، اور آئی ایم ایف اس مالی سال کے دوران دوسری قسط بھی جاری کر سکتا ہے۔
وزیر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں تمام اقتصادی اشاریے مثبت ہیں اور مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ مہنگائی میں کمی کے حوالے سے بیانات حقیقی ہیں، کیونکہ پچھلے چند مہینوں میں پیٹرولیم مصنوعات اور کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ حکومت نے غیر قانونی منی ایکسچینج کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہے اور ڈالر کی اسمگلنگ کی روک تھام کی ہے۔ انہوں نے کراچی کی معیشت کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ اس شہر کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر روشنی ڈالی، جو دنیا بھر میں 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچا چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ کاربن خارج کرنے والے ممالک کے پاس وسائل کی فراوانی موجود ہے۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے وزیراعظم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں تاریخی کمی 38 فیصد سے 9.6 فیصد تک آنا ایک شاندار کامیابی ہے۔ انہوں نے سود کی شرح میں کمی کو بھی حکومت کی کامیاب اقتصادی پالیسیوں کا ثبوت قرار دیا۔
گوگل پاکستان میں کروم بک تیار کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ ایک چینی موبائل بنانے والی کمپنی پاکستان میں 3 لاکھ طلباء کو تربیت فراہم کرے گی، جبکہ گوگل نے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ “گوگل پاکستان میں کروم بک تیار کرے گا ۔
اس کے علاوہ، چینی موبائل کمپنی گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں “آئی ٹی شہر” تعمیر کر رہی ہے۔ حکومت ‘ہر ایک کے لیے اسمارٹ فون’ منصوبہ متعارف کرانے کی تیاری کر رہی ہے، اور آئی ٹی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے تمام ٹیک کمپنیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
وزیر نے طالبان کو واپس لانے کی پالیسی پر تنقید کی
انہوں نے پی ٹی آئی کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) جو اب خوارج کہلائی جاتی ہے کو واپس لایا، اور انہیں “اچھے لوگ” قرار دیا۔ “طالبان کو واپس لانے کی پالیسی غلط تھی، جس کے اثرات اب خیبر پختونخوا میں دیکھے جا رہے ہیں ، صوبے میں بڑھتے ہوئے دہشت گرد حملوں کا حوالہ بھی دیا ۔
انہوں نے حکومت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ افغانستان سے بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف اپنی آواز بلند کرتی رہے گی۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ دہشت گرد اور علیحدگی پسند سوشل میڈیا کا غلط استعمال کر رہے ہیں، جو پاکستان کے لیے ایک خطرہ ہے۔
پاکستان کے مستقل نمائندے برائے اقوام متحدہ، منیر اکرم نے 18 ستمبر کو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں بتایا کہ دہشت گردوں کو افغانستان کی عبوری حکومت کی حمایت حاصل ہے۔ پاکستان فتنہ الخوارج کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن جاری رکھے گا ۔