آئیں بشریٰ بی بی کے خفیہ مقدمات پر نظر ڈالتے ہیں

165

لاہور: سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی جانب سے خفیہ مقدمات میں گرفتاری کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق سماعت کے بعد عدالت نے سرکاری وکیل کی رپورٹ کی روشنی میں درخواست نمٹا دی۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے بشریٰ بی بی کی درخواست پر سماعت کی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پولیس سیاسی بنیادوں پر مقدمات درج کر رہی ہے اور عدالت سے استدعا کی گئی کہ تمام مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں اور کسی بھی خفیہ مقدمے میں گرفتاری روکی جائے۔

سماعت کے دوران پنجاب پولیس نے عدالت میں رپورٹ پیش کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف 12 مقدمات درج ہیں، جن میں سے 11 مقدمات راولپنڈی اور ایک مقدمہ اٹک میں درج ہے۔ اس کے علاوہ ان کے خلاف توشہ خانہ کا ایک ریفرنس بھی زیرِ سماعت ہے۔

درخواست میں بشریٰ بی بی نے الزام لگایا کہ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ایک کے بعد ایک مقدمے میں غیر قانونی گرفتاری کی جا رہی ہے۔ بشریٰ بی بی کو خدشہ تھا کہ کسی خفیہ مقدمے میں ان کی گرفتاری عمل میں لائی جا سکتی ہے، جسے روکنے کے لیے انہوں نے عدالت سے رجوع کیا۔

عدالت نے سرکاری وکیل کی جانب سے فراہم کردہ رپورٹ کی بنیاد پر درخواست نمٹا دی تاہم مقدمات کی تفصیلات پر مزید کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا۔