سکھر(نمائندہ جسارت) سندھ کے تیسرا بڑے اہم شہر سکھر میں ناکافی پولیس اقدامات کی وجہ سے چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، آئے دن ہونے والے واقعات سے شہریوں میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے، گزشتہ روز چوروں نے دو گھروں کو نشانہ بنایا، 48 لاکھ روپے نقد، 10 تولے سونا، اور ایک 2019 کالی موٹر سائیکل لے گئے، یہ وارداتیں کھوسہ محلہ اور پرانا سکھر میں رونما ہوئیں، جو سی سیکشن پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع ہیں، نامعلوم چوروں نے دن دہاڑے کھوسہ محلہ میں واقع عمران علی ولد محمد رمضان شیخ کے گھر کو نشانہ بنایا اور بند مکان سے 48 لاکھ روپے (4.8 ملین) نقدی اور 10 تولے (تقریباً 116 گرام) سونا لے گئے، واقعے نے علاقہ لوگو میں احساس عدم کو جنم دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں، اور حکام مجرموں کی شناخت اور چوری شدہ قیمتی سامان کی بازیابی کے لیے کام کر رہے ہیں ایک اور واردات میں سکھر کے علاقے گھٹی پرانا میں سید حامد علی ولد سید محسن علی کے گھر کے باہر سے نامعلوم چور موٹر سائیکل چوری کر کے لے گئے، پولیس کی جانب سے تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی کا حوالہ دیتے ہوئے شہریوں نے اعلیٰ حکام سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ چوری کے بڑھتے ہوئے واقعات کے ساتھ، شہری حلقے پولیس کا ادارہ شہریوں کے تحفظ کی صلاحیت پر سے اعتماد کھو رہا ہے، چوریوں کی وارداتوں کے حالیہ اضافے نے رہائشی علاقوں میں پولیس کے گشت کو بڑھانے اور کمیونٹی کی چوکسی کو بہتر بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے، پولیس کیجانب سے حفاظتی اقدامات میں اضافے کی ضرورت ہے۔