لاہور : پاکستان حکومت کو امید ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) آج (25 ستمبر) کے بورڈ اجلاس میں طویل انتظار کے بعد 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ سہولت (EFF) کی منظوری دے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا اور کہا کہ دوست ممالک نے پاکستان کی مدد کی ہے تاکہ آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ حاصل کرنے کے لیے ضروری شرائط پوری کی جا سکیں۔
اس سے قبل وزیر اعظم نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اسلام آباد نے آئی ایم ایف کی سخت شرائط پوری کر دی ہیں اور امید ہے کہ معاشی استحکام کے لیے مالی معاونت مل جائے گی۔
پاکستان کا معاہدے پر یقین
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کے 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ سہولت (EFF) کی آج کے اجلاس میں منظوری کے حوالے سے امید کا اظہار کیا۔
آئی ایم ایف نے اعلان کیا کہ اس کا بورڈ 25 ستمبر کو پاکستان کے لیے EFF پر تبادلہ خیال کے لیے ملاقات کرے گا۔
لاہور میں “سی پیک فیز-ٹو اور خطے” کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے پہلے مرحلے کا فوکس بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر تھا جبکہ دوسرا مرحلہ پہلے مرحلے کی مونیٹائزیشن پر مرکوز ہوگا اور اس کا آغاز جلد ہونے والا ہے۔
اورنگزیب نے کہا کہ نجی شعبے میں ملک کی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کی صلاحیت ہے اور ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے چین اور سعودی عرب سے سرمایہ کاروں کو سازگار حالات فراہم کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور آئی ایم ایف پروگرام کی کامیابی کے بارے میں پرامید نظر آئے۔
چند روز قبل وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ تمام معاملات حل ہو چکے ہیں۔
ایک بیان میں، وزیر نے کہا کہ پاکستان نے معاشی استحکام حاصل کرنے کے بعد ترقی کی طرف بڑھنا شروع کر دیا ہے۔
وزیر خزانہ نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ٹیم، آئی ایم ایف کی مذاکراتی ٹیم اور دیگر اہم اداروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے آئی ایم ایف کے آئندہ معاہدے کو ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشنز جولی کوزیک نے اس سے قبل کہا تھا کہ پاکستان کے قرض پروگرام کی منظوری کے لیے بورڈ کا اجلاس آج منعقد ہوگا ہے ۔