حکومتی آئینی پیکج عدالت عظمیٰ و عالیہ کی تباہی ہے، حامد خان

52

اسلام آباد(آن لائن) تحریک انصاف کے رہنماؤں نے حکومتی آئینی پیکج کو عدالت عظمیٰ و ہائیکورٹ کی تباہی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وکلاء ایسی آئینی ترمیم کو کبھی قبول نہیں کرینگے جس کا مقصد نظام کو تباہ کرنا ہوگا، حکومت فارم 47 کی ہے ان کو تو عام ترامیم کا حق نہیں ہے اور آئینی ترمیم کا سوچنا ہی نہیں چاہیے۔ تحریک انصاف کے سینئر رہنما حامد خان نے عدالت عظمیٰ کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان سے میں نے ایک درخواست کی ہے کہ آپ بائیسڈ (متعصب) ہیں اور یہ تاثر کئی مہینوں سے ہے، پی ٹی آئی کیخلاف فیصلے آتے ہیں اور جو حق میں ہوتے ہیں ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا، پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کو غیر قانونی سمجھتے ہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس آرڈیننس کے تحت ایک سینئر جج کو ہٹایا، قاضی فائز عیسیٰ نے درخواست پر کہا بعد میں سنیں گے، وکلاکو کہا گیا ہے کہ ایسی درخواست نہ دیں اگر دی تو لائسنس معطل ہو گا، وکلا ان ساری چیزوں کو غیر آئینی کہتے ہیں۔