پریکٹس اینڈپروسیجر کمیٹی پر جسٹس منصور علی شاہ کا مؤقف بالکل ٹھیک ہے‘ عمران خان

142

راولپنڈی(خبرایجنسیاں) بانی تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہپریکٹس پروسیجر کمیٹی پر جسٹس منصور علی شاہ کا مؤقف بالکل ٹھیک ہے۔ اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ عدالت عظمیٰ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے سے سب واضح ہوگیا، چیف الیکشن کمشنر جانبدار امپائر ہی نہیں بلکہ ان کی ٹیم کا اوپنر بلے باز ہے، قاضی عیسی دوسرا بلے باز ہے ، ان کی تمام حرکات مفادات کا ٹکراؤ ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ انہیں دو تہائی اکثریت مل جائے اور امپائروں کو توسیع ملے، واضح ہوگیا کہ قاضی فائز عیسیٰ لندن پلان کا حصہ تھا ، اس نے قوم کے ساتھ فراڈ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری 9مئی اور 8 فروری کی درخواستیں قاضی فائز عیسیٰ نے نہیں سنیں بلکہ اس نے ہماری 4 نشستیں کم کر دیں، ہر حربے کے ذریعے ہماری نشستوں کو کم کیا جا رہا ہے، ہماری کوئی بھی پٹیشن نہیں سنی جا رہی سب کچھ بے نقاب ہوگیا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ تھرڈ امپائر ان کی پشت پر ہے اس کو بھی توسیع ملے گی، یہ ایک گروپ بنا ہوا ہے، نیب ترامیم کا کیس چل رہا تھا تب بھی کہا لیکن ہمیں نہیں سنا گیا، الیکشن سے پی ٹی آئی کو باہر رکھنا اور پارٹی کو اڑا دینا ان کی کوشش تھی، اب سب بے نقاب ہو چکا ہے سارے پردے ہٹ چکے ہیں۔بانی پی ٹی آئی کے بقول کہ زبردست ججز راستے میں آئے مگر ان کو ہٹا دیا گیا ، اعجاز الاحسن اور مظاہر نقوی کو قاضی فائز عیسیٰ نے باہر کر دیا، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ خود قاضی فائز نے بنوایا اور پھر تبدیل کر دیا ، چیف جسٹس اس قانون سازی سے اپنی ڈکٹیٹر شپ قائم کر نا چاہتا تھا، اس قانون سازی سے جمہوری طریقے سے کیس لگنے کی خلاف ورزی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ پر حملے کے خلاف جمعرات احتجاج کریں گے ، جمعہ کو ہمارا اپنا احتجاج ہے اور ہفتے کو راولپنڈی میں جلسہ کریں گے ، اجازت نہ دی گئی تو احتجاج کریں گے، ماتحت عدلیہ مکمل طور پر ان کے کنٹرول میں ہے، جو جج کنٹرول نہیں ہوتا اس کا تبادلہ کر دیا جاتا ہے، جج 9 مئی کے مقدمات کا فیصلہ دینے لگا تو اس کو بھی تبدیل کر دیا گیا۔عمراں خان نے مزیدکہا کہ بدقسمتی ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کی خبریں ہیڈ لائین بنتی ہیں ، دنیا میں کہیں بھی فوجی افسر کی تعیناتی پر خبریں نہیں چھپتیں، یہ صرف ہمارے ملک میں ہوتا ہے حالانکہ ان کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہوتا ، پاکستان مکمل طور پر پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے، یہ وہ مارشل لا ہے جو ضیا اور مشرف کے مارشل لا سے بھی سخت ہے۔