کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کراچی آمد کے موقع پرپیر کو ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکا اور ودیگر مغربی ممالک کی پشت پناہی میں اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حالیہ جارحیت ودہشت گردی کے ایک سال مکمل ہونے پر جماعت اسلامی کے تحت پورے ملک میں یکم تا 7اکتوبر اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کا ہفتہ منایا جائے گا ،6اکتوبر کو کراچی میں عظیم الشان اور تاریخی ’’غزہ ملین مارچ ‘‘کیا جائے گا ، 7اکتوبر اسلام آباد میں مارچ اور پورے ملک میں 12بجے دن عوام اور ہر شعبہ زندگی وطبقے سے وابستہ افراد سڑکوں پر نکل کر اسرائیل کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے ، ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ بھی 7اکتوبر کو سرکاری طور پراحتجاج کا اعلان اور عوام سے سڑکوں پر نکلنے کے اپیل کرے ،جماعت اسلامی کے راولپنڈی میں 14روزہ دھرنے میں حکومت سے کیے گئے تحریری معاہدے کی مدت کے 45دن پور ے ہوگئے ہیں ، کل منصورہ میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں
گے ،حکومت نے عوامی ریلیف کے لیے کوئی خاطر خواہ عملی اقدامات نہیں کیے ہیں ، ہم ملک گیر شٹر ڈائون ہڑتال کرچکے ہیں ، ا ب پہیہ جام ہڑتال ایک یا 3 دن اور اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ سمیت عوام سے بجلی کے بل ادانہ کرنے کی اپیل کے آپشن موجود ہیں ، حکومت اپنی عیاشیاں اور حکمرانوں کی شاہ خرچیاں ختم کرے ، بڑے جاگیرداروں پر ٹیکس لگائے ، تاجرو ں اور عوام پر ظالمانہ ٹیکس واپس لے ، بجلی کی قیمتیں اس کی اصل لاگت کے مطابق اور پیٹرول کی قیمتیں مزید کم کرے ، آئی پی پیز سے کیے گئے عوام دشمن اور ظالمانہ معاہدوں بالخصوص مخصوص آئی پی پیز کو نوازنے اور اربوں روپے کی کیپسٹی پیمنٹ کا بھاری بھرکم بوجھ عوام پر نہ ڈالا جائے ، کے الیکٹرک کو بھی آئی پی پیز کی طرح سہولتیں حاصل ہیں ،کے الیکٹرک اہل کراچی کے خلاف ایک مافیا بن چکی ہے ، اس کا فرانزک آڈٹ نہ کرانا اور مسلسل اس کی سرپرستی کرنا قومی جرم ہے ، کے الیکٹرک کی نجکاری کا کراچی کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا ،صرف ایک مخصوص وائٹ کالر کرمنل طبقے کو فائدہ ہوا جو کے الیکٹرک میں موجود ہے ، جماعت اسلامی نجکاری کے حوالے سے بھی ورکنگ کررہی ہے ، ہم قومی ادارو ں کو تباہ وبرباد کرکے اونے پونے داموں فروخت کرنے کی ہرگز حمایت نہیں کریں گے ، اسٹیل مل اور پی آئی اے کوتباہ کرنے والے حکمران ٹولے میں شامل رہے ہیں ، ان کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی جاتی ؟اسی طرح آٹا اور شوگر مافیا ، آئی پی پیز مالکان جو حکمرانوں کے قریب ہیں اور چند خاندانوں کے ہاتھوں میں پورا نظام چل رہا ہے ، جب تک ان سے جان نہیں چھوٹے گی عوام کی حالت اور قومی معیشت بہتر نہیں ہوگی ، ملک میں صرف 4فیصد بڑے جاگیردار 40فیصد زرعی اراضی کے مالک ہیں ، کوئی حکومت ان پر ٹیکس نہیں لگاتی اور سوائے جماعت اسلامی کے کوئی پارٹی ان جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے اور زرعی اصلاحات لانے کی بات نہیں کرتی کیونکہ یہ ہی لوگ حکومتوں میںشامل ہوتے ہیں اور پارٹیاں چلاتے ہیں ، سول وفوجی بیوروکریسی اور سیاسی پارٹیوں میں شامل ہوتے ہیں ، ہم ملک میں طاقت اور اقتدار کے مراکز سے بھی سوال کرتے ہیں کہ ان پر ہاتھ کیوں نہیں ڈالاجاتا ، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت فی بیرل 70ڈالر تک آگئی لیکن عوام کو اس حساب سے ریلیف نہیں دیا گیا ، حکومت چاہے تو پیٹرول کی قیمت 150روپے فی لیٹر تک کم کی جاسکتی ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ آئی پی پیز کی کیپسٹی پیمنٹ جو پہلے 500سے700ارب روپے ہوا کرتی تھی ،اب ہزاروں ارب روپے تک پہنچ گئی ہے ، ان کے پلانٹس بوسیدہ ہونے اور اوور انوائسنگ کی بھی اطلاعات آرہی ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے ساتھ عوام دشمن معاہدے جاری ہیں اور چند لوگوں کو چھوٹ اور سہولت دے کر غریبوں اور متوسط وتنخواہ دار طبقے پر مسلسل بوجھ ڈالا جارہا ہے ،منی بجٹ لاکر حکومت عوا م پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری کررہی ہے ، حکومت سود کی شرح بھی کم نہیں کررہی ،اگرسودکی شرح مزید کم کرے تو قومی خزانے میں اربوں روپے کی بچت ہوگی لیکن حکومت ایسا کرنے پر تیار نہیں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان اور رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کو سندھ حکومت کی جانب سے 2ارب مالیت کی 138لگژری گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے عدالت سے رجوع کرنے اور اسے رکوانے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ جماعت اسلامی ہر فورم پر عوامی مسائل کے حل او رحقوق کے لیے آواز بلند کرتی رہے گی ، سندھ حکومت کی نااہلی وناقص کارکردگی اور کرپشن نے کراچی سمیت پورے ملک کوتباہ وبرباد کردیا ہے ، کراچی پورا ملک چلاتا ہے ،قومی خزانے میں 67فیصد ریوینو،پورے ملک کا آدھے سے زیاد ہ ٹیکس اور صوبہ سندھ کے بجٹ کا 90فیصد حصہ فراہم کرتاہے لیکن اسے خود نہیں چلنے دیا جاتا، اسے اس کا جائز اور قانونی حق نہیں دیا جاتا ، شہر کی ابتر حالت ،سڑکوں کی خستہ حالی ، صفائی ستھرائی کا ناقص نظام ،سیوریج اور پینے کے پانی کے مسائل حل نہیں ہورہے، سندھ پر پیپلز پارٹی 16سال سے مسلسل حکومت کررہی ہے اور صوبے کے چھوٹے بڑے شہروں اور عوام کی حالت بدسے بدتر ہوتی جارہی ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے ایک روز قبل اپنے دورہ کندھ کوٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وہاں جو حالت دیکھی اس سے صاف ظاہر ہے کہ پورے سندھ میں امن وامان ہی نہیں انفرا اسٹرکچر بھی تباہ حال ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے حکومتی آئینی ترامیم کو مکمل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عدلیہ کے اندر چور دروازے سے داخل ہونے کی کوشش کررہی ہے ،عدالتی نظام درست کرنے کے بجائے تباہ کرنا چاہتی ہے ، اصلاحات کے نام پر کنٹرول بڑھانا چاہتی ہے ، ،جب سنیارٹی کا اصول موجود ہے اور لاگو ہے تو اس پر کیوں عمل کرنے کوتیار نہیں ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی ممبر سازی مہم کراچی سے خیبر تک جاری ہے ،عوام کا زبردست اعتماد اور رجوع بڑھ رہا ہے ، ہم نوجوانوں اور عوام کی طاقت سے اس ملک میں ظلم کے نظام اور اس نظام کو چلانے والوں کے خلاف زبردست عوامی مزاحمت اور جدوجہد کریں گے اور حکمرانوں کو مجبور کردیںگے کہ وہ عوام کو ان کا حق دیں ،جماعت اسلامی ملک کی واحد جماعت ہے جو عوام کے حقیقی اور بنیادی مسائل کے حل کی بات کررہی ہے ، دیگر تمام جماعتیں صرف اقتدار کی جوڑ توڑ میں مصروف ہیں ۔پریس کانفرنس میں امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفرخان ،نائب امرا کراچی محمد اسحاق خان ،مسلم پرویز ،سیکرٹری کراچی توفیق الدین صدیقی، رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق ، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ، پبلک ایڈکمیٹی کے سیکرٹری نجیب ایوبی ، نائب صدرعمران شاہد اورسینئرڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب احمد بھی موجود تھے ۔