فلسطین کے 2 ریاستی حل کے بعد ہی اسرائیل سے بات چیت ہوسکتی ہے‘ عمران خان

76

روالپنڈی( خبرایجنسیاں)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے بعد ہی اسرائیل سے بات چیت ہوسکتی ہے۔ اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کل سے پروپیگنڈا جاری ہے اور اسرائیلی اخبار کا حوالہ دیا جا رہا ہے کہ میں اسرائیل سے تعلقات کا سب سے بڑا حامی ہوں، آرٹیکل میں میری تعریف کی گئی ہے، لگتا ہے ان لوگوں کو انگریزی سمجھ نہیں آتی؟ انہیں یہ سمجھ نہیں آتی کہ اسرائیلی اخبار نے مسلم امہ اور مغربی ممالک میں میری ساکھ کے حوالے سے بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا بیان آیا ہے اچھے بچے بنو مل کر رہو تاکہ ملک ترقی کرے، شہباز شریف سن لو امن انصاف سے آتا ہے مگر یہاں الیکشن میں ڈاکا مارا گیا اور 9 مئی کے واقعات میں کارکنوں کو جیل میں ڈالا گیا اور کوئی تحقیقات ہی نہیں ہو رہی جب تک انصاف نہیں ہوگا ملک میں امن نہیں ہوگا، آپ جو ترامیم کرنے جارہے ہیں ان سے کیا امن آئے گا؟انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر امپائر بھی ہیں اور اوپنر بلے باز بھی، تھرڈ امپائر ان کی ٹیم کا کپتان ہے وہ پیچھے بیٹھ کر سب چلا رہا ہے، اور آپ انہیں توسیع دے رہے ہیں، الیکشن فراڈ نہ کھلے 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے نہ آئے یہ ان کو تحفظ دے رہے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ تھرڈ امپائر کا کردار یہ ہے کہ پی ٹی آئی کو میچ ہی نہ کھیلنے دیا جائے، امپائر تو انصاف کرتے ہیں یحیٰ خان نے بھی وہی کیا تھا جو آج یہ کر رہے ہیں، یہ ٹولہ الیکشن فراڈ چھپانے کے لیے معاشرے اور جمہوریت کی تباہی کر رہا ہے، آمدن نہ بڑھنے سے قرض بڑھ رہا ہے کوئی سرمایہ کاری کو تیار نہیں لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یحییٰ خان پارٹ ٹو کی حکومت ہے، پاکستان کی تاریخ میں ہمارے جتنے جلسے کسی نے نہیں کیے، لاہور میں جلسے سے ایک دن قبل اجازت دی گئی اور پھر کنٹینرز لگا دیے گئے، ہمارے جلسوں میں لوگ پیدل چل کر آتے ہیں، ہم قیمے والے نان نہیں کھلاتے، جلسے سے پہلے پی ٹی آئی کے 500 لوگوں کو نظربند کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے، گرمیوں کا جلسہ شام میں ہوتا ہے اور یہ کہتے ہیں کہ 6بجے جلسہ ختم کر دو۔انہوں نے کہا کہ داد دیتا ہوں کہ تمام تر رکاوٹوں کے باوجود جلسہ کیا گیا، لاہور ہائی کورٹ کو بنیادی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں؟ پارٹی کو کہہ دیا ہے اگلے ہفتے کو ہم راولپنڈی میں جلسہ کریں گے، پارٹی کو کہتا ہوں جلسے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کریں اگر ہمیں جلسے کی اجازت نہ ملی تو احتجاج کریں گے۔عمران خان نے خبردار کیا کہ یہ لوگ عدلیہ کو ختم کر کے غیر اعلانیہ مارشل لا لگانا چاہتے ہیں، یہ وہ ترامیم کرنے لگے ہیں جو کسی آ مر نے بھی نہیں کیں، ہم ان ترامیم کے خلاف اسٹریٹ موومنٹ شروع کریں گے۔