بارات لانے اور لے جانے پر پابندی عائد، شادیوں کی رسمیں بھی ختم

134
marriage rituals are also over

اتر پردیش: شادی میں دولہا اور اس کے گھر والے بارات لے کر جاتے ہیں اور دلہن کو رخصت کرکے گھر لے آتے ہیں لیکن اب بھارت میں ایک تنظیم نے ان رسم و رواج پر پابندی عائد کردی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں آل انڈیا مومن انصاری نامی تنظیم نے اجلاس میں شادیوں میں کی جانے والی فضول خرچی اور رسم و رواج سے متعلق اہم فیصلے کیے ہیں۔

تنظیمی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آل انڈیا مومن انصاری تنظیم میں شامل کوئی بھی عہدیدار یا کارکن نہ ہی اپنے بچوں کی بارات لے کر جائے گا اور نہ ہی کسی اور کی بارات میں شرکت کرے گا۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ وہ بچیوں کی شادیوں میں رسم و رواج جیسے انگوٹھی پہنانا، منگنی، جوتا چھپائی جیسی رسمیں نہیں کریں گے۔

تنظیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ہم شادیوں میں ان سبھی فضول خرچی سے متعلق پوسٹر آویزاں کریں گے اور لوگوں کو اس سے متعلق آگاہی فراہم کریں گے تاکہ شادیوں کو آسان بنایا جاسکے۔ مہنگائی کے اس دور میں ہم سبھی لوگ بیٹے اور بیٹیوں کی شادی میں فضول خرچی سے گریز کریں گے۔