چربی والے لڈوؤں کا تنازع، تروپتی مندر کی ’’تطہیر‘‘

128

آندھرا پردیش: جنوبی بھارت کے مشہورِ زمانہ تروپتی مندر کو پاک کرنے کا عمل جاری ہے۔ پورے مندر کو گنگا کے پانی سے دھویا جارہا ہے۔ اس مندر سے جانوروں کی چربی والے گھی سے تیار کردہ لڈو پرساد کے طور پر تقسیم کرنے کا تنازع شروع ہوا تھا۔

تروپتی مندر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پوجا کے لیے مندر کو مکمل طور پر پاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اب مندر کو گنگا کے پانی اور خوشبویات کی مدد سے پاک کیا جارہا ہے۔

آندھرا پردیش کے تروپتی مندر میں شانتی ہومم کی تقریب منعقد ہوئی۔ مندر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ریاست میں کانگریس کے دورِ حکومت کے دوران تروپتی مندر میں چند ایسے اقدامات کیے گئے تھے جن سے مندر کا تقدس پامال ہوگیا تھا۔

مندر کو پاک کرنے کی تقریب قدیم ہندو مقدس کتب میں بیان کردہ طریقِ کار تحت صبح پانچ بج کر چالیس منٹ پر شروع ہوئی اور دو گھنٹے میں مکمل کرلی گئی۔ اس تقریب میں مندر کے آٹھ کلیدی پجاریوں نے حصہ لیا۔

گائے اور خنزیر کی چربی اور مچھلی کے تیل والے گھی سے بنے ہوئے لڈوؤں کا معاملہ اب ایودھیا کے رام جنم بھومی مندر تک پہنچ گیا ہے۔ مندر کے مہا پجاری آچاریہ ستییندر داس نے بتایا ہے کہ جنوری میں رام جنم بھومی مندر میں پران پرتشٹھا کی تقریب اور مندر کے افتتاح کے موقع پر جو لڈو بانٹے گئے تھے وہ تروملا تروپتی مندر ہی سے منگوائے گئے تھے۔

دوسری طرف مندر کی انتظامی کمیٹی کا دعوٰی ہے کہ رام مندر کے افتتاح کے موقع پر تروپتی مندر یا کہیں اور منگوائے ہوئے لڈو بانٹے ہی نہیں گئے تھے بلکہ مہمانوں کی خدمت میں تو الائچی کے دانے پیش کیے گئے تھے۔