وزیراعلیٰ کے پی علی گنڈاپور کیخلاف لاہور میں دہشتگردی کا مقدمہ

40
General Faiz would be the best

لاہور: وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے خلاف لاہور میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور 300 نامعلوم افراد کے خلاف پولیس اہلکاروں پر تشدد اور ٹول پلازہ پر توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

مقدمے کے متن میں لکھا گیا ہے کہ لاہور پولیس کے جوان سیالکوٹ-لاہور موٹروے پر تعینات تھے، جہاں پر علی امین گنڈاپور کی قیادت میں 250/300 افراد کا جتھا آیا اور اُس میں شامل مشتعل مسلح افراد نے ٹول پلازہ کے شیشے توڑے۔

ایف آئی آر کے مطابق  علی امین گنڈا پور کے کہنے پر مشتعل جتھے نے ٹول پلازہ کے سی سی ٹی وی کیمرے اور قطار میں کھڑی ہونے والی گاڑیوں کے شیشے توڑ کر انہیں آگ لگانے کی کوشش کی۔ پولیس اہلکار مشتعل جتھے کو روکنے کے لیے آگے بڑھے تو انہوں نے گاڑیاں اوپر چڑھائیں اور اسلحہ تان لیا۔

متن میں مزید لکھا گیا ہے کہ مشتعل مسلح جتھے کے حملے میں پولیس اہلکاروں نے چھلانگیں لگا کر جانیں بچائیں جبکہ علی امین گنڈاپور اور شاہد خٹک بلوہ کرتےہائے آگے نکل گئے۔ مقدمہ ایس ایچ او ہڈیارہ حماس حمید کی مدعیت میں تھانہ مناواں میں درج کیا گیا ہے جس میں دہشت گردی ، اقدام قتل سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔