کراچی:معروف مبلغ اور عالم دین ڈاکٹر ذاکر نائیک حکومت کی دعوت پر پاکستان آئیں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ڈاکٹر ذاکر نائیک اگلے مہینے (اکتوبر میں) پاکستان آئیں گے، انہیں حکومت پاکستان نے خصوصی طور پر مدعو کیا ہے۔ اپنے دورۂ پاکستان کے دوران ڈاکٹر ذاکر نائیک کراچی، اسلام آباد اور لاہور میں عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کے دورۂ پاکستان میں ان کے بیٹے شیخ فارق نائیک بھی ان کے ساتھ ہوں گے۔ وہ 5 اور 6 اکتوبر کو کراچی، 12 اور 13 اکتوبر کو لاہور جب کہ 19 اور 20 کو اسلام آباد میں خطاب کریں گے۔ ان کے خطابات پیس ٹی وی چینل سے براہ راست نشر کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ہی اپنے ایک انٹرویو میں ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنی زندگی کے اہم واقعات پر کھل کر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت چھوڑنے کے بعد ملائیشیا کے بجائے پاکستان جانا ان کےلیے زیادہ آسان تھا لیکن پاکستان آنے کی صورت میں بھارت انہیں آئی ایس آئی کا ایجنٹ قرار دیتا اور جھوٹا پروپیگنڈا کرکے ادارہ بھی بند کردیتا جس سے دین کی تبلیغ کا کام متاثر ہوتا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تبلیغ کے نتیجے میں ہزاروں ہندوؤں نے اسلام قبول کیا جس کے بعد مودی سرکار نے ان پر جھوٹے مقدمات بنا کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔ یہاں تک کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بھارت چھوڑ کر ملائیشیا منتقل ہونا پڑا ہے۔بھارت نے متعدد بار ملائیشیا سے ذاکر نائیک کو بے دخل کرکے حوالے کرنے کی درخواست کی جسے ملائیشیا نے مسترد کردیا۔