پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

162

سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024 کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔

درخواست میں وفاقی حکومت اور دیگر فریقین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا ہے کہ یہ صدارتی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے اور اس کے ذریعے سپریم کورٹ کے اختیارات میں غیر ضروری مداخلت کی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے بارے میں واضح فیصلہ دے چکی ہے اور صدارتی آرڈیننس کے ذریعے عدالت کے اختیارات کو کم یا زیادہ نہیں کیا جا سکتا۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ اس صدارتی آرڈیننس کو کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ یہ عدالت کی خود مختاری اور فیصلے کی آزادی پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

درخواست گزار کے مطابق صدارتی آرڈیننس نے قانونی اور آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے سبب اسے مسترد کیا جانا چاہیے۔