دیوانی مقدمات تین تین نسلوں تک چلتے،فیصلے نہیں ہوتے: گورنر پنجاب

193
Civil cases go on for three generations

راولپنڈی: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ ہمارا نظام انصاف بہت کمزور اور فرسودہ ہو چکا ہے اور اس میں غریب آدمی کیلئے صرف مشکلات ہی ہیں۔دیوانی مقدمات تین تین نسلوں تک چلتے ہیں اور فیصلے نہیں ہوتے۔

سردارسلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ اس وقت ضرورت ہے کہ دیوانی مقدمات کے متعلق قوانین میں عام آدمی کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے تبدیلیاں لائی جائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کہوٹہ لاء یونیورسٹی میں منعقدہ دو روزہ انٹرنیشنل کانفرس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جسٹس ڈاکٹر قبلہ ایاز، جج شریعہ اپیلٹ بینچ سپریم کورٹ آف پاکستان، اور چیئرمین کہوٹہ لا کالج صاحبزادہ ساجد الرحمن بھی اس موقع پر موجود تھے۔

گورنر سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ مصالحتی عدالتوں کے قیام کی اشد ضرورت ہے تاکہ مقامی سطح پر مسائل حل ہو سکیں۔ لوئر کورٹس میں بھی اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ حالات تب بہتر ہونگے جب ججز، جرنیل، بیوروکریٹ ملک کا درد محسوس کریں گے اور طاقتور طبقے جو سیٹوں پر بیٹھے ہیں انکو میرٹ پر معاملات چلانے چاہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انصاف کا نظام اور تھانہ کلچر ہمارے معاشرے کے اصل چہرہ کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں کہا کہ سیاسی سپورٹ کے بغیر پولیس میں ایف آئی آر درج نہیں ہوتی اور اگر کسی عام شہری کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج ہو جائے تو وہ برسوں انصاف کیلئے دھکے کھاتا رہتا ہے۔