جاپان میں گزشتہ برس 9700غیر ملکی روپوش

87

ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) جاپانی حکومت کا کہناہے کہ گزشتہ سال تکنیکی تربیت کے پروگرام کے تحت جاپان میں رہائش پزیر 9ہزار 700 سے زائد غیر ملکی کارکن اپنے آجروں کو چھوڑ کر غائب ہوگئے۔امیگریشن ایجنسی کے مطابق 2023 ء میں ایسے 9ہزار 753 کارکنان غائب ہوئے۔ یہ تعداد 2022 ء کے مقابلے میں 747 زیادہ ہے ۔ قومیت کے لحاظ سے ویتنامی کارکنان کی سب سے زیادہ تعداد غائب ہوئی جو 5ہزار 481 تھی۔ اس کے بعد میانمر کے ایک ہزار 765، چین کے 816 اور کمبوڈیا کے 694 شہری جاپان میں غائب ہوئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تکنیکی تربیت حاصل کرنے والے بہت سے کارکنان اس نتیجے پر پہنچے کہ جائے روزگار پر مسائل کے بعد ان کے پاس غائب ہونے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ ماہرین کے مطابق اس کی وجہ موجودہ پروگرام کے تحت کارکنوں کے دوسرے آجروں کے پاس ملازمت کرنے کی ممانعت ہے۔ کارکن، تشدد یا ایذا رسانی کا شکار ہونے، یا آجروں یا نگران تنظیموں کی جانب سے سنگین قانونی خلاف ورزیوں کی صورت ہی میں اپنا آجر تبدیل کر سکتے ہیں۔ غیر ملکی ملازمین کو ہراسانی یا دیگر غیر شائستہ رویوں کا شکار ہونے کے سوا اپنی مرضی سے ملازمت تبدیل کرنے کی اجازت نہیں ہوتی،جس کے باعث وہ روزگار کے مسائل سے دوچار رہتے ہیں۔