حکومت قاضی فائز عیسیٰ کیلیے سپر عدالت بنا رہی ہے،عمر ایوب

13

 

اسلام آباد (آن لائن) پی ٹی آئی کے رہنما اوراپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے واضح کہا ہے ہمیں یہ مسودہ نا قابل قبول ہے ‘یہ تمام لوگ کٹھ پتلیوں کا کرارا ادا کر رہے ہیں ‘یہ لوگ چاہتے تھے کہ اپنے ہاتھ پاؤں کاٹ کر کسی اور کے حوالے کر دیں ۔ پارلیمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے واضح کہا ہے ہمیں یہ مسودہ نا قابل قبول ہے ‘اعظم تارڑ اور بلاول بھٹو کو بھی مسودے کے بارے میں کچھ پتا نہیں ‘خصوصی کمیٹی میں حکومتی عہدیداروں اور انکے اتحادیوں کا منفی کردار رہا ‘یہ تمام لوگ کٹھ پتلیوں کا کرارا ادا کر رہے ہیں ‘یہ لوگ چاہتے تھے کہ اپنے ہاتھ پاؤں کاٹ کر کسی اور کے حوالے کر دیں ۔انہوںنے کہا کہ اگر یہ بل پاس ہوجا تا تو ملک میں مارشل لاء لگ جاتا ‘حکومت قاضی فائز عیسیٰ کیلیے ایک سپر عدالت بنا رہی ہے ‘آئینی معاملات سپریم کورٹ میں آئینی بینچ بنا کر کیوں حل نہیں ہوتے؟آئینی عدالت کا جج صدر زرداری لگاتا اور اپنی مرضی کے قوانین بناتا ‘کسی بھی قسم کی سپر عدالت نا قابل قبول ہے ‘ آرٹیکل 8 اور 199،200 کے ساتھ 57 آئینی ترامیم کر رہے تھے جسکا ڈرافٹ کسی کے پاس نہیں تھا ‘اگر حکومت کے پاس بھی ڈرافٹ نہیں تھا تو انہیں ڈوب مر نا چاہیے تھا ‘ہمارے پاس بھی کسی قسم کا مسودہ نہیں تھا نا ہمیں دیا گیا ہم کمیٹی میں صرف بیٹھے رہے ۔