پشاور(آئی این پی ) خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاورکے 13 نئے تعینات ہونے والے نامور ریسرچ پروفیشنلزکی جانب سے پشاور بیرکس میںپروقار عشایئے کااہتمام کیاگیا۔یہ عشائیہ پروفیسر ڈاکٹر ظل ہما ڈائریکٹر اکیڈمکس، پروفیسر ڈاکٹر بریخنا جمیل ڈائریکٹر آئی ایچ پی ای اینڈ آر، پروفیسر ڈاکٹر عنایت شاہ ڈائریکٹر آئی بی ایم ایس، پروفیسر ڈاکٹر عبدالجلیل خان ڈائریکٹر آئی ایف ایم، پروفیسر ڈاکٹر سمیع سراج ڈائریکٹر آئی پی ایس، پروفیسر ڈاکٹر عثمان محبوب، پروفیسر ڈاکٹر یاسر محمود یوسفزئی ڈائریکٹر آئی پی ڈی ایم، پروفیسر ڈاکٹر سعدیہ فاطمہ ڈائریکٹر آئی ایچ ایس ایبٹ آباد، پروفیسر ڈاکٹر نوشاد محمد،پروفیسر ڈاکٹر محسن شاہ، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر نوشاد عاصم، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شائستہ رسول،جناب ظفر اقبال کی جانب سے اپنی نئی تقرریوں کے موقع پر دیاگیا۔ اس موقع پر کے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحق، سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حفیظ اللہ، پروفیسر ڈاکٹر ارشد جاوید، رجسٹرار انعام اللہ خان، سابق رجسٹرار ڈاکٹر جلیل الرحمٰن ، سابق ڈائریکٹر اکیڈمکس اینڈ ایڈمشن پروفیسر ڈاکٹر شاد محمد، فیکلٹی ممبران اور انتظامی افسران بھی موجود تھے۔ اس تقریب کابنیادی مقصد’ برین ڈرین ‘کے اثرات کو تبدیل کرتے ہوئے ‘برین گین’ کے تھیم پر توجہ مرکوز کرناتھا۔واضح رہے کہ برین ڈرین نے پاکستان کے تعلیمی اور طبی شعبوں کو سب سے ذیادہ متاثر کیا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ کے ایم یو طبی تعلیم، تحقیق اور اختراع کے لیے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر اپنی پوزیشن کو مضبوط اور منظم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ عشائیہ نے کے ایم یو کے تعلیمی اور تحقیقی پیشہ ور افراد کو خیالات کے تبادلے، باہمی تعاون کے فروغ اور طبی تعلیم اور صحت عامہ میں ایک علاقائی رہنما کے طور پر یونیورسٹی کے کردار کو مزید بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں کو تلاش کرنے کے لیے ایک انمول پلیٹ فارم فراہم کیا۔اپنے کلمات میں پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحق نے نئے فیکلٹی ممبران کی کاوشوں کو سراہا اور ایک مضبوط تحقیقی کلچر کو فروغ دینے کے لیے کے ایم یو کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ‘برین گین’ جیسے اقدامات مستقبل کی تعمیر کے لیے اہم ہیں جہاں پاکستان کی طبی تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے سرشار پیشہ ور افراد اور محققین کے تعاون سے ترقی کر سکتے ہیں۔